Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

گرمی میں بھوک پیاس برداشت کرکے روزہ رکھ لیتے اور پھر اسے پورا کرنے کا بھی اہتمام  فرماتے۔اس ضمن میں ایک ایمان افروز  واقعہ سنئے اوراپنے اندر نیکیوں کی حرص پیدا  کیجئے۔چنانچہ

اعلیٰ حضرت کا روزہ

اعلیٰ حضرت،امامِ اہلِسنت مولاناامام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی روزہ کشائی کی تقریب کا حال بیان کرتے ہوئے مولانا سید ایوب علی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں کہ رمضان المبارک کامقدس مہینا ہے اوراعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے پہلےروزہ کشائی کی تقریب ہے ،کاشانَۂ اَقدس میں جہاں اِفطار کااوربہت قسم کا سامان ہے۔ایک محفوظ کمرے میں فیرینی(ایک قسم کی کھیر جو دودھ،چینی اور چاولوں کےآٹے سے بنتی ہے)کےپیالےبھی جمانے کیلئےچُنے ہوئےتھے۔آفتاب نصف النہارپرہے،ٹھیک شدت کی گرمی کاوقت ہے کہ حضور(یعنی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) کے والدِ ماجد(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) آپ کو اسی کمرےمیں لے جاتے ہیں اور دروازہ بندکرکےفیرنی (کھیرکا) ایک پیالہ اُٹھا کر دیتے ہیں کہ  اِسے کھا لو۔آپ عرض کرتےہیں:میرا توروزہ ہے کیسے کھاؤں ؟ارشاد ہوتا ہے:بچوں کا روزہ ایسا ہی ہوتا ہے،لو کھالو،میں نے دروازہ بند کردیا ہے،کوئی دیکھنے والا بھی نہیں ہے۔آپ عرض کرتے ہیں:جس کے حکم سے روزہ رکھا ہے ،وہ تو دیکھ رہا ہے،یہ سنتے ہی حضور(یعنی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) کے والدِ ماجد (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) کی چشمانِ مبارک سے اَشکوں کا تاربندھ گیا اور کمرہ کھول کر باہرلے آئے۔(حیاتِ اعلیٰ حضرت ص ۸۷)

اس کی ہستی میں تھا عمل جوہر،سنّتِ مصطفٰے کا وہ پیکر

عالمِ دین، صاحبِ تقویٰ،واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائل بخشش مرمم، ص 575)

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!سُناآپ نےکہ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہبچپن ہی سے کس