Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

ہونےجیسی نیکیوں میں مشغول رہیں بلکہ ہر وہ نیک و جائز کام کرنے کی کوشش کریں کہ جس میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ اوراس کےمَحبوب،دانائے غُیُوب،مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی رِضا ہو۔ ہمارے پیارے پیارےاورمیٹھے میٹھےآقا،دو عالَم کےداتاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی اس مبارک مہینے کی آمدہوتے  ہی عِبادتِ الٰہی میں بہت زیادہ مشغول ہوجایا کرتے ،چُنانچِہ

آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عبادت پر کمربستہ ہوجاتے

اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرت سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں:جب ماہِ رَمَضان آتا تو میرے سَرتاج،صاحِبِ مِعراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی عِبادت کیلئے کَمربَستہ ہو جاتے اورسارا مہینا اپنے بِسترِ مُنَوَّرپر تشریف نہ لاتے۔(درمنثور،۱/۴۴۹)مزید فرماتی ہیں کہ جب ماہِ رَمَضان تشریف لاتا،توشاہِ بنی آدم ،رسولِ مُحتَشَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کارنگ مبارَک تبدیل(ہوکرپیلایالال) ہو جاتا،آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنَماز کی کثرت فرماتے،خوب گڑگڑاکر دُعا ئیں مانگتے اوراللہعَزَّ  وَجَلَّ کا خوف آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر طاری رہتا۔(شُعَبُ الْایمان،۳ / ۳۱۰ ،حدیث: ۳۶۲۵ )

شب بیداری فرماتے

امام العابدین،سیدُ الساجدینصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  رمضان شریف خصوصاً آخری عشرے میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی عبادت بہت زیادہ بڑھ جاتی تھی۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ساری رات بیدار رہتے اور گھر والوں کو نمازوں کیلئے جگایا کرتے تھے اور عموماً اعتکاف فرماتے تھے۔ نمازوں کے ساتھ ساتھ کبھی کھڑے ہو کر، کبھی بیٹھ کر،کبھی سجدے کی حالت میں نہایت آہ و زاری اور گڑگڑا کر راتوں میں دعائیں بھی مانگا کرتے،رمضان شریف میں حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کے ساتھ قرآنِ عظیم کا دَور (دوہرائی )بھی فرماتے اور تلاوتِ قرآن کے ساتھ ساتھ طرح طرح کی مختلف دعاؤں کاوِرد بھی فرماتے تھے اور کبھی کبھی