Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

کہ جیسے ہی یہ مبارک مہینا جلوہ گر ہوتا تو ان کی خوشی کی انتہا نہ رہتی،آپ آمدِ رمضان پر نہ صرف خود نیکیوں میں مشغول ہوجاتے بلکہ مسلمانوں میں عبادت کا ذوق و شوق بیدار کرنےکیلئےانہیں بھی اس مقدَّس مہینےمیں اخلاص کےساتھ کثرت سےنفل عبادت کی ترغیب دلاتے اورآمدِرمضان کے پُرنور موقع پرچراغاں کےذریعےمساجدکوروشن کرنا بھی آپ کے مبارک معمولات میں شامل تھا جیساکہ حضرت سیِّدُناابواسحاق ہَمدانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتےہیں:امیر المؤمنین حضرت سَیِّدُناعلیُّ المرتضیٰ، شیرِخداکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم رَمضانُ المبارک کی پہلی رات (First Night)باہر نکلے تو دیکھا کہ مساجد پر قندیلیں چمک رہی ہیں اور لوگ کتابُاللہ کی تلاوت کر رہے ہیں۔یہ دیکھ کر آپ نے ارشاد فرمایا:نَوَّرَاللہُ لِعُمَرَ  فِيْ قَبْرِہٖ كَمَا نَوَّرَ مَسَاجِدَ اللہِ بِالْقُرْآنِ یعنیاللہعَزَّ  وَجَلَّ امیر المؤمنین حضرت سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی قبر کو ویسا ہی منوَّر کردے جیسا آپ نے(رمضانُ المبارک میں) مساجد کو قرآن سے منوَّر کیا۔ (فیضان فاروق اعظم،۱/۷۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہمیں چاہئےکہ ہم بھی اس مقدَّس مہینےکوعظیم الشّان طریقےسےخوش آمدیدکہنے کی تیَّاری شروع کردیں،اسےفضولیات اور غفلت میں گزارنے کے بجائے اخلاص کے ساتھ نیک اَعمال مثلاًفرائض و واجبات،سنن ومستحبات،نوافل،ذکرواذکار،تلاوتِ قرآن،زکوۃ وفطرات،صدقہ و خیرات،عشر وعطیات،تہجد،اشراق و چاشت،غرباءومساکین کی اِمداد،شب بیداری،توبہ و استغفار اور دعا و مناجات،دُرُود و سلام کی کثرت،حمد و نعت اورمنقبت،مدنی حلقے،مدنی درس(درسِ فیضانِ سنت وغیرہ) ،ہفتہ وارسُنتوں بھرے اجتماعات،ماہِ رمضان کے روزانہ 2 مدنی مذاکروں میں شرکت،مدنی چینل (Madani Channel) پر نشر ہونے والے سلسلے دیکھنے اور دعوتِ اسلامی کےتحت مختلف مساجد میں ہونے والے پورے ماہ یاآخری عشرے کے اجتماعی اعتکاف کی سعادت سےفیضیاب