Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

ساری رات نمازوں میں کھڑے رہتے یہاں تک کہ مبارک قدموں  میں سُوجن آ جایا کرتی تھی۔ (سیرت مصطفے،ص۵۹۶ ملخصاً بتغیر)

عاصیوں کی مغفرت کا لے کر آیا ہے پیام           جھوم جاؤ مجرمو رمضاں مہہِ غفران ہے

                                                       (وسائلِ بخشش مُرَمّم،ص۷۰۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہر سائل کو عطا فرماتے

اِس ماہِ مبارَک میں خوب صَدَقہ وخیرات کرنا بھی سنّت ہے چُنانچِہ سَیِّدُنا عبدُ اللہ ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَافرماتے ہیں:جب ماہِ رَمَضان آتا تو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر قیدی کو رِہا کردیتے اور ہر سائِل کو عطا فرماتے۔(درمنثور،۱/۴۴۹)

سب سے بڑھ کر سخی

حضرت سَیِّدُناعبدُاللہ ابنِ عبّاسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَافرماتے ہیں:رسولُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ لوگوں میں سب سے بڑھ کر سخی ہیں اور سخاوت کا دریا سب سے زیادہ اس وقت جوش پر ہوتا۔ جب رَمَضان میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے حضرت جبریلِ ا مین عَلَیْہِ السَّلَام ملاقات کے لئے حاضِر ہوتے،حضرت جبریلِ ا مین عَلَیْہِ السَّلَام (رَمَضانُ المبارَک کی ) ہر رات میں ملاقات کیلئے حاضِر ہوتے اور رسولِ کریم،رء ُوفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَان کے ساتھ قرآنِ کریم کا دَور فرماتے۔پس رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ خیر کے معاملے میں سخاوت فرماتے ۔ (بخاری،کتاب،باب،۱/۹،حدیث:۶)

ہاتھ اٹھا کر ایک ٹکڑا اے کریم

ہیں سخی کے  مال میں  حقدار  ہم