Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

کاش!پورا سال رمضان ہی ہو

1.  ارشاد فرمایا:اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رَمَضان کیا ہے تو میری اُمّت تمنَّا کرتی کہ  کاش!پورا سال ہی رَمَضان  ہو۔(ابن خزیمہ،۳/۱۹۰،حدیث:۱۸۸۶)

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ ماہِ رمضان کی شان و عظمت دیگرمہینوں کے مقابلے میں نہایت اَرْفَع و اَعلیٰ ہے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ وَجَلَّاس مہینےمیں ہرطرف پُرکیف مناظرہوتےہیں،مسجدوں کی رونق بڑھ جاتی  ہے،مسلمان نماز روزے کی پابندی شروع کردیتے ہیں ،شوقِ تلاوت اور ذوقِ عبادت بڑھ جاتاہے ،صدقہ وخیرات سےغرباومساکین کی مدد کی جاتی ہے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّسعادت مندمسلما ن اس مہینےکی تشریف آوری ہوتے ہی اسے غنیمت جانتے ہوئے نیک کاموں میں مشغول ہوجاتے ہیں کیونکہ یہی  وہ مبارک مہینا ہے کہ جس میں عبادات کا اَجر و ثواب کئی گنا بڑھادیا جاتا ہے۔ چنانچہ

حضرت سیِّدُنا ابراہیم نَخْعِیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:ماہِ رَمَضان میں ایک دن کا روزہ رکھنا ایک ہزار(1000)دن کے روزوں سے افضل ہے،ماہ ِرَمَضان میں ایک مرتبہ تسبیح کرنا(یعنی سبحٰن اللہ کہنا) اس ماہ کے علاوہ ایک ہزار(1000)مرتبہ تسبیح کرنے سے افضل ہے اور ماہِ رَمَضان میں ایک رَکْعَت پڑھنا غیر رَمَضان کی ایک ہزار(1000) رَکْعَتو ں سے افضل ہے۔(درمنثور،۱ /۴۵۴)

جبکہ دوسری جانب بعض نادان و  ناقدرے لوگوں کا یہ حال  ہوتا ہے کہ بخشش و مغفرت سے مالا  مال اس روحانی مہینےکو بھی عام مہینوں کی طرح مال و دولت اِکٹھی کرنے،کاروبار چمکانے،بینک  بیلنس(Bank balance)بڑھانے،لُوٹ مار مچانے،پتنگ بازی،کبوتربازی،کرکٹ،ہاکی،فٹبال، ٹینس،تاش،شطرنج، لُڈو،کیرم،اسنوکر،ویڈیوگیمز،موبائل و انٹرنیٹ كے غلط استعمال اور بازاروں میں گھوم پھرنے میں  گنوادیتے ہیں،خصوصاً رمضان کاآخری عشرہ کاروباری طبقے کے لئے کسی نعمت