Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

قدردین دار،شریعت کے پابند،عاشقِ رمضان،خوفِ خدارکھنے  والے تھے،یقیناًآپپر اللہتعالیٰ کاخاص  فضل واحسان ہی تھا کہ جس نے آپ کوچھوٹی سی عمر میں بھی سخت گرمیوں میں ماہِ رمضان کے روزے رکھنے اوراسے پورا کرنے کی ہمت و قوت عطا فرمائی تھی، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی ان اللہ والوں کےنَقْشِ قدم پر چلتے ہوئے ماہِ رمضان کی قدر کریں اور گرمی کی شدَّت کو برداشت کرتے ہوئے ایک روزہ بھی نہ چھوڑیں کیونکہ جو رَمَضان شریف کاروزہ بغیر کسی شَرعی عُذر کے جان بُوجھ کر چھوڑ دےاور بعد میں  عُمر بھر روزے رکھتا رہے تب بھی اُس  چھوٹے ہوئےروزے کی فضیلت کو نہیں پاسکتا،چُنانچِہ

حضرت سیِّدُناابُوہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے کہ سرکارِوالا تبار،بِاِذنِ پروردگار،دو جہاں کےمالِک ومختارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں:جس نے رَمَضان  میں ایک دن کاروزہ بِغیر رُخصت وبِغیر مَرض کے نہ رکھا تَو زمانہ بھر کا روزہ بھی اُس کی قضا نہیں ہوسکتا اگرچِہ بعد میں رکھ بھی لے۔(بخاری،۱/ ۶۳۸،حدیث:۱۹۳۴)

اسی طرح حضرتِ سَیِّدُناجابِر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عِبْرت نشان ہے :مَنْ اَدْرَکَ رَمَضَانَ وَلَمْ یَصُمْهُ  فَقَدْ شَقِیَ یعنی جس نے ماہِ رَمَضان کو پایا اورا سکے روزے نہ رکھے وہ شخص شَقِی (یعنی بد بخت )ہے۔ (معجم الاوسط، ۳/۶۲، حدیث: ۳۸۷۱)

دوجہاں کی نعمتیں ملتی ہیں روزہ دار کو

جو نہیں رکھتا ہے روزہ وہ بڑا نادان ہے

(وسائلِ بخشش مُرَمّم،ص۷۰۶)

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّدعوتِِ اسلامی کے تحت  مکتبۃ المدینہ سے ہر عیسوی ماہ کے آغاز میں ڈھیروں معلومات پر مشتمل”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“جاری ہوتاہےجس میں دارُالافتاء اہلسنت  کی طرف سے عام فہم