Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

ہمارے بزرگان ِدین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین حضور سیدِعالمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی سُنّتوں سے بہت زیادہ محبت رکھتے تھے اور ان کو ادا کرنے کے لیے اپنے مال کی بھی پروا نہیں کیا کرتے تھے چنانچہ

حضرتِ سیِّدُناعبدا لوہّاب شَعرانیرَحمَۃُ اللّٰہ ِ تعالٰی عَلَیْہ نقل کرتے ہیں:

ایک بارحضرت ِسیِّدنا ابو بکر شبلی بغدادیرَحمَۃُ اللّٰہ ِ تعالٰی عَلَیْہ کو وضو کے وَقت مِسواک کی ضَرورت ہوئی، تلاش کی مگر نہ ملی،لہٰذا ایک دِینار(یعنی سونے کی ایک اشرفی)میں مِسواک خرید کر استعمال فرمائی۔ بعض لوگوں نے کہا: یہ تو آپ نےبہت زیادہ خرچ کر ڈالا! کہیں اتنی مہنگی بھی مِسواک لی جاتی ہے؟ فرمایا:بے شک یہ دنیا اور اس کی تمام چیزیںاللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نزدیک مچھّر کے پر برابر بھی حیثیَّت نہیں رکھتیں،اگر بروزِ قِیامتاللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے مجھ سے یہ پوچھ لیا تو کیا جواب  دوں گا؟ کہ  تُو نے میرے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سُنّت(مِسواک) کیوں ترک کی؟ جو مال و دولت میں نے تجھے دیاتھا،اُس کی حقیقت تو(میرے نزدیک)  مچھر کے پر برابر بھی نہیں تھی ،تو آخر ایسی حقیر دولت اِس عظیم سُنّت ( مِسواک) کو حاصل کرنے پر کیوں خرچ نہیں کی؟[1]

یامصطَفٰے! گناہوں کی عادَتیں نکالو

جذبہ مجھے عطا ہو سُنّت کی پیروی کا

    اللہ!حُبِّ دنیا سے تُو مجھے بچانا

سائل ہوں یاخدا میں عشقِ محمدی کا

(وسائلِ بخشِش ص177،178)

بوقتِ وصال بھی سُنّت پرعمل

حضرت سیدنا ابوبکر شبلیرَحمَۃُ اللّٰہِ تعالٰی عَلَیْہ بہت ہی پابندِسُنّت تھے، ہر ہرکام سُنّت کے مطابق کرتے


 



[1]... مُلَخَّص ازلواقح الانوار ص ۳۸