Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

ایک یہ ہے کہ ا س سے خرابیٔ خاتمہ (بُرے خاتمے)کا اندیشہ ہے۔(مراۃ المناجیح ۱/۲۷۵)

مفتی احمدیارخان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْمَنَّانایک اور جگہ فرماتے ہیں: موت کے وقت میت کو وضو،مِسواک کرادینا،خوشبو لگادینا مستحب ہے، اس سے جانکنی(جان نکلنے میں)آسان ہوتی ہے، بلکہ اگر ممکن ہو تو اس وقت اسےغسل کرادو،عمدہ کپڑے پہنادو، اگر ہوسکے وہ2رکعت نفل "نماز ِوداع" کی نیت سے پڑھے،یہ باتیں حضرت سلمان فارسی،حضرت خبیب اور حضرت سیدہ فاطمۃُ الزہرا رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ سے منقول ہیں کہ انہوں نے بوقتِ وفات یہ اعمال کیے  ۔(مراۃ المناجیح۲/۴۲۵)

ایک روایت میں ہے کہ" جو نماز مِسواک کر کے پڑھی جائے، وہ اس نماز سے کہ بے مِسواک کیے پڑھی گئی ،ستّر (70)حصّے افضل ہے۔(شعب الإیمان، ۳/۲۶،الحدیث: ۲۷۷۴)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو:ستّر(70) کا عدد بیان زیادتی(بہت زِیادہ ثواب کا بیان کرنے)کے لیے ہے، جیسے اردو میں کہا جاتا ہے بیسیوں،سینکڑوں۔ بعض علماء نے فرمایا کہ کبھی سُنّت کا ثواب فرض و واجب سے بڑھ جاتا ہے۔دیکھو جماعت پنج گانہ نماز کے لئے واجب ہے اور جمعہ اور عیدین کے لئے فرض،مگر اس کا ثواب ستائیس(27) گُنااورمِسواک سُنّت ہے اوراس کا ثواب ستّر(70) گُنا۔یُوں ہی سلام کرنا سُنّت اور جوابِ سلام فرض ،مگر سلام کا ثواب جواب سے زیادہ ہےاور ہوسکتا ہے کہ جماعت کے ستائیس(27) درجے ایسے ہوں، جس کا ہر درجہ مِسواک کے 70 درجوں کے برابر ہو۔(مراۃ المناجیح ۱/۲۸۰)

حضرت سیدنا جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی  ہےکہ نور کے پیکر،شاہِ بحر وبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا:2 رکعتیں جو مِسواک کر کے پڑھی جائیں، افضل ہیں بے مِسواک کی 70 رکعتوں سے۔(الترغیب والترھیب۱/۱۰۲، الحدیث: ۱۸)

اُمّ المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں:10 چیزیں فطرت سے ہیں