Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

انہیں اپنا امام تسلیم کیا اور تاقیامت آنے والے مسلمان انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے رہیں گے۔ جب قِیامت قائم ہوگی،50 ہزار سالہ دن ہو گا، آسمان ٹُوٹ جائے گا،تارے جھڑ پڑیں گے، چاند اور سُورج بے نُور ہو جائیں گے، زمین تانبے کی ہوگی، شدَّتِ بھوک سے پیٹ کمر کے ساتھ لگا ہو گا، پیاس سے زبان سُوکھ کر کانٹا ہو رہی ہوگی، لوگ اپنے پسینوں میں ڈُبکیاں کھارہے ہوں گے، کوئی کسی کا پُرسانِ حال نہ ہو گا، ماں باپ، بیٹا بیٹی، بہن بھائی،میاں بیوی، دوست یار، کوئی کسی کے کام نہ آئے گا، ایسے عالَم میں جن سعادت مندوں نے دنیاکی چند روزہ فانی زندگی میں پیارےآقا،مکی مدنی مصطفیٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سُنّتیں اپنائی ہوں گی، مٹتی اور ختم ہوتی سُنّتوں پر عمَل کیا ہو گا ،تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلََّ اُنہیں بروزِ قیامت مغفرت اورجنّت میں داخلے کی خوشخبری سُنائی جائے گی، جیسا کہ

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ88صفْحات پر مشتمل کتاب ’’سایۂ عرش کس کس کو ملے گا؟‘‘ صفْحہ 55 پر حدیثِ پاک منقول ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا اَنَس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ اُمُّ المؤمنین حضرتِ سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نے بارگاہِ رِسالت مآب (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) میں عرض کی:یارسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! جنّت کی وادیوں میں اللہعَزَّ  وَجَلَّکے جوارِ رحمت (یعنی قرب) میں کون ہوگا؟سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کےمددگار،شفیعِ روزِ شُمار،حبیبِ پروردگارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:جومیری سُنّت کو زندہ کرے اور میرے پریشان اُمَّتی کی تکلیف دُور کرے گا۔یہ سُنّتیں انہیں تمام مصیبتوں سے بچا کر جنّت میں لے جائیں گی۔

خُلد میں ہو گا ہمارا داخِلہ اِس شان سے    یَا رَسُوْلَ  اللہ کا نعرہ لگاتے جائیں گے

(وسائلِ بخشِش ص421 )

مِسواک کے  فضائل پر احادیثِ مبارکہ