Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

ہے تو فِرِشتہ اپنا منہ اِس کے منہ پر رکھ لیتا ہے اور جو چیز اِس کے منہ سے نکلتی ہے، وہ فرشتہ کے منہ میں داخِل ہوجاتی ہے ۔(کنزُ العُمّال ج ۹ ص ۳۱۹)

حضرت ِ سیِّدُناابو ایُّوب انصاریرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ دونوں فرشتوں پر اس سے زِیادہ کوئی چیزگِراں نہیں کہ وُہ اپنے ساتھی کو نَماز پڑھتا دیکھیں اور اس کے دانتوں میں کھانے کے رَیزے پھنسے ہوں۔ مُعجم الکبیر ج ۴ ص ۱۷۷)

حضورسیّدِ عالمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکسی نماز کے لیے تشریف نہ لے جاتے جب تک  مِسواک نہ فرمالیتے تھے ۔ (المعجم الکبیر ۵/۱۵۲، الحدیث: ۴۴(۲۵۳)

اُمُّ المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں کہ میرے سرتاج، صاحبِ معراج،حضورنبیِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمباہر سے جب گھر میں تشریف لاتے تو سب سے پہلا کام مِسواک کرنا ہوتا۔ (صحیح مسلم ص۱۵۲ ،الحدیث: ۴۴(۲۵۳)

حضرت علامہ ابنِ حجر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ہر آدمی کے لیے یہ تاکید ہے کہ وہ جب گھر میں داخل ہو تو اسے چاہئے کہ وہ سب سے پہلے مِسواک کرے کیونکہ اس سے منہ میں بہت زیادہ خوشبو پیدا ہو جاتی ہے، جس سے گھر والوں کے ساتھ حُسنِ سُلوک میں اضافہ ہوتا ہے۔(مرقاۃ المفاتیح ۲/۳۰۰)

مُفسِّرِشَہیر،حکیم ُالا ُمَّت مفتی احمدیارخان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اس حدیث مبارَکہ کے تحت فرماتے ہیں: معلوم ہوا کہ مِسواک وضو کے علاوہ بھی کرنی چاہیے۔مِسواک کے ستّر(70) فائدے ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ اُسے(یعنی مِسواک کرنے والےکو)مرتے وقت کلمہ نصیب ہوتا ہے، یہ”پائیریا (مسوڑھوں  سے پیپ آنے کی بیماری)سے محفوظ رکھتی ہے،گندہ دَہنی(یعنی منہ کی بدبُو) دُور کرتی ہے،دانتوں و معدے کو قوی کرتی ہے،آنکھوں میں روشنی دیتی ہےاور افیون میں ستّر(70) بُرائیاں ہیں:جن میں سے