Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

روزہ کی حالت میں ہر وقت مِسواک کی اجازت

اُمُّ المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے روایت ہے کہ حضور نبی ِکریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: مِنْ خَيْرِ خِصَالِ الصَّائِمِ السِّوَاكُ یعنی روزہ دار کی اچھی صفت مِسواک کرنا ہے۔(ابن ماجہ ۵/۱۸۸الحدیث۱۶۶۷) 

حضرت سیدنا عامر بن ربیعہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں کہ: میں نے حضور سیدِعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو روزے کی حالت میں مِسواک کرتے اتنی مرتبہ دیکھا ہے کہ میں  شمار نہیں کر سکتا۔(بخاری ،۱/۶۳۷،حدیث :۱۹۳۳)

حضرت سیدناعبدالرحمٰن بن غنم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ انہوں نے حضرت سیدنامعاذ بن جبل رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ  سے پوچھا:کیا میں روزے کی حالت میں مِسواک کر سکتا ہوں؟ فرمایا جی ہاں، میں نے عرض کی: کس وقت ؟فرمایا :دن کے کسی بھی وقت صبح ہو یا شام ۔ میں نے کہا: لوگ شام کے وقت مِسواک کرنے کونا پسند کرتے ہیں اور بطورِ دلیل کے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :روزے دار کے منہ کی خوشبو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے یہاں مُشک سے زیادہ پاکیزہ ہے ۔ فرمایا: سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !حضورنبی ِکریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مِسواک کا حکم دیا اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اچھی طرح جانتے تھے کہ روزے دار کے منہ میں خوشبو ضرور رہتی ہے،اگرچہ مِسواک کرے اور اس بات کا حکم نہیں دیتے تھے کہ قصداً منہ کو بدبودار رکھو۔ اس میں کوئی بھلائی نہیں ہے، بلکہ اس میں قباحت ہے مگر یہ کہ آدمی کسی مصیبت میں مبتلا ہو اور اس کے سوا کوئی چارہ نہ ہو تو اور بات ہے۔(نصب الرایۃ لاحاديث الہدایۃ ۲/۴۵۹)