Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

حضرت سیدنا ابوامامہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ رسولِ اکرم،شہنشاہِ اُمم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا کہ میرے پاس جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام  جب بھی(سُنّتوں کی تعلیم دینے کے لئے)آئے ،تو مجھ سے مِسواک کرنے کو کہا(ان کے باربار عرض کی وجہ سے) میں ڈرا کہ کہیں اپنے منہ کے اگلے حصہ کو چِھیل ڈالوں۔(مشکوۃ المصابیح ۱/۱۲۳الحدیث۳۸۶)

حضرت سیدنا انسرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہےکہ حضور نبیِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: میں نے تم سے مِسواک کے متعلق بہت کہا ۔(صحیح البخاری۳/۴۰۶الحدیث۸۳۹)یعنی بار بار اور ہر طرح تمہیں مِسواک کی رغبت دی کہ کبھی اس کے دینی فائدے بیان کئے اورکبھی دنیوی،نیز ہمیشہ اس پر عمل کرکے دکھایا تاکہ تم بھی ہمیشہ مِسواک کرو۔اس سے معلوم ہوا کہ مِسواک کرنا فرض نہیں ورنہ  روشِ بیان(یعنی  بیان کرنے کا انداز) کچھ اور ہوتا۔(مراۃ المناجیح ۱/۲۷۹)

ایک حدیثِ پاک کی شرح میں فرمایا:  یعنی اس میں دِین و دُنیا کی بھلائی ہے۔خیال رہے کہ مِسواک سے مسلمان کا مِسواک کرنا بنیّتِ عبادت مراد ہے،کفار کی مِسواک اورمسلمانوں کی عادتًا مِسواک اگرچہ منہ تو صاف کردے گی،مگر رِضائے الٰہی کا ذریعہ نہ بنے گی،نیز اگرچہ مِسواک میں دُنیوی اور دِینی بہت فوائد ہیں،مگر یہاں صرف دو فائدے بیان ہوئے۔یا اس لئے کہ یہ بہت اہم ہیں یا کیونکہ باقی فوائد بھی ان دو میں داخل ہیں۔منہ کی صفائی سے معدے کی قوّت اور بے شمار بیماریوں سے نجات ہے اور جب ربّعَزَّوَجَلَّ راضی ہوگیا پھر کیا کمی رہ گئی۔      (مراۃ المناجیح ۱/۲۷۷)

فرشتے منہ پر منہ رکھ لیتے ہیں

حُضُورِ اکرم ،نورِ مجسّم ،شاہِ بنی آدم ،رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا، جب تم میں سے کوئی رات کو نَماز کیلئے کھڑا ہو تو چاہئے ،کہ مِسواک کرلے کیونکہ جب وہ اپنی نَماز میں قراءت کرتا