Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

ارشادفرماتا ہے:

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بے شک تمہیں رسولُ اللہ کی پیروی بہتر ہے ۔

صدر الافاضل مفتی نعیم الدّین مرادآبادیرَحمَۃُ اللّٰہ ِ تعالٰی عَلَیْہفرماتےہیں کہ ان کا اچھی طرح اِتّباع کرو اور دینِ الہٰی کی مدد کرو اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ساتھ نہ چھوڑو اور مصائب پر صبر کرو اور رسولِ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی سُنّتوں پر چلو یہ بہتر ہے ۔

مُفسِّرِشَہیر،حکیم ُالا ُمَّت مفتی احمدیارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اِس آیتِ مُبارَکہ کے تحت تفسیرِنورُ العرفان، صفحہ671پر  فرماتے ہیں:معلوم ہوا کہ حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زندگی شریف سارے انسانوں کے لیے نمونہ ہے، جس میں زندگی کا کوئی شعبہ باقی نہیں رہتا اور یہ بھی مطلب ہوسکتا ہے کہ ربّ عَزَّ  وَجَلَّ نے حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زندگی شریف کو اپنی قدرت کا نمونہ بنایا۔ کاریگر نمونہ پر اپنا سارا زور ِ صنعت صرف کردیتا ہے۔ معلوم ہوا کہ کامیاب زندگی وہی ہے، جو ان کے نقشِ قدم پر ہو ،اگر ہمارا جینا مرنا سونا جاگنا حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نقشِ قدم پر ہوجائے تو یہ سارے کام عبادت بن جائیں۔ نمونے میں پانچ چیزیں ہوتی ہیں:(۱)اسے ہر طرح مکمل بنایا جاتا ہے(۲)اس کو بیرونی غبار سے پاک رکھا جاتا ہے(۳)اس کو چھپایا نہیں جاتا(۴)اس کی تعریف کرنے والے سے صانع(یعنی بنانے والا) خوش ہوتا ہے (۵)اس میں عیب نکالنے پر ناراض ہوتا ہے ۔

نبی ِاکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں یہ 5 باتیں موجود ہیں۔ علماء فرماتے ہیں کہ جس مومن میں یہ وصف جمع ہوجائیں،حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اِتّباع،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   سے اُمید اور ربّ عَزَّ  وَجَلَّ کا ذکر کثیر وہ دنیا و آخرت میں عیش میں رہے ،کیونکہ اسے مصیبت میں صبر اورر احت میں شکر نصیب ہوتا ہے۔