Book Name:Buray Khatmay ka khof

کے اَسباب“ کا مطالعہ کیجئے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ آپ نے  اپنے اس رسالے میں برے  خاتمے کے اسباب،چغلی اور حسد کی تعریف،سبق آموز حکایات،زبان کی بے احتیاطیاں اور اچھے خاتمے کیلئے مدنی پھولوں کے علاوہ ایمان پر خاتمے کے 4 اوراد بھی بیان فرمائے ہیں لہٰذا آج ہی اس  رسالےکو مکتبۃ المدینہ کے بستے سے ھدیۃًطلب فرمائیے،خود بھی اس کا مُطالعہ کیجئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دلائیے۔دعوتِ اسلامی کی ويب سائٹ www.dawateislami.net سے اس رسالے کو رِيڈ(یعنی پڑھا) بھی جا سکتا ہے ، ڈاؤن لوڈ (Download)اور پرنٹ آؤٹ(Print Out) بھی کِیا جاسکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے بخشے بخشائے آقا،ہم گُناہگاروں کو بخشوانے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  جو کہ بِلا شبہ گُناہوں سے معصوم بلکہ معصومین کے سردار ہیں ،آپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نہ صرف توبہ و اِسْتِغْفار کی ترغیب دِیا کرتے تھے بلکہ گُناہوں سے پاک و صاف ہونے کےباوُجُود تعلیمِ اُمت کے لئے خودبھی  دن میں کئی کئی بار اِسْتِغْفار کِیا کرتے تھے۔جیساکہ

       حضرت سَیِّدُنا  عبدُاللہ بن عُمر رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُما سےروایت ہے کہ رسول اللہصَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشادفرمایا:’’اے لوگو!اللہ تعالٰی سے توبہ کرو،بے شک میں بھی دن میں سو(100) مرتبہ اِسْتِغْفار کرتا ہوں۔‘‘(1) نیز انہی سے روایت ہے کہ ہمرسول اللہ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ  واٰلہٖ وسلَّم کوایک ہی مجلس میں سوسو(100,100)بار رَبِّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُکے  کلمات  پڑھتے ہوئے گِنا کرتے تھے(یعنی اے میرے رَبّ میری مغفرت فرما اور میری توبہ قُبُول فرما کہ بے شک تُو بہت زیادہ توبہ قُبُول کرنے والا مہربان ہے)۔ (2) اور دین پر ثابت قدمی کی دُعا کے بارے میں حضرت سیِّدَتُنا اُمِّ سَلَمہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں: کَانَ اَکْثَرُ دُعَاءِہٖ یَامُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ یعنی رسولُ الله صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] مسلم،کتاب الذکر والدعاء ، باب استحباب الاستغفار الخ، ص ۱۴۴۹، حدیث:۲۷۰۲

2… ابوداود ،کتاب الوتر ،باب فی الاستغفار،۲/۱۲۱،حدیث:۱۵۱۶