Book Name:Bandon kay Huquq

فکر پیدا ہوگی اور آئندہ پابندِ سُنَّت بننے، گُناہوں سے نفرت کرنے اورایمان کی حفاظت کے لیے کُڑھنے کا ذِہْن بنے گا۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رِضائے اِلٰہی،حصولِ ثوابِ اوردِیگر اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ وقتاً فوقتاً ماں باپ،بہن بھائیوں،رِشتہ داروں،دوستوں،عزیز و اقرباء،اُستاد و شاگرد ،سیٹھ و مُلازم،نگران و ماتحت وغیرہ سے مُعافی تلافی کا سلسلہ ہوتا رہنا چاہئے۔بعض اوقات نفس معافی مانگنے کی طرف آسانی سے مائل نہیں ہوتا،بلکہ یہ ذہن ہوتا ہے کہ میں تو معافی میں پہل نہیں کروں گا،وہ مجھ سے معافی مانگے گاتو میں مُعاف کر دوں گا،میں خود معافی نہیں مانگوں گا۔قربان جائیے! شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی عظیم شخصیّت پرکہ بسا اوقات ایسا بھی ہوا ہے کہ مدنی چینل پر براہِ راست(Live) لاکھوں عاشقانِ رسول سے معافی مانگ رہے ہوتے ہیں کہ میری وجہ سے اگر کسی کا بڑے سے بڑااور چھوٹے سے چھوٹا بھی کوئی حق تلف ہوا ہو،تورِضائے اِلٰہی کے لیے مجھے معاف کر دیجئے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غورکیجئے،ایک دُوسرےسےمعافی مانگنے کا کیسا پیاراانداز سکھایا جا رہاہے،کیسی مدنی سوچ دی جا رہی ہے،اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی اس پیاری ادا کوبھی اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کا خلاصہ

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے بیان میں ہم نےسُنا،

§       بندوں کے حقوقاَدا کرنا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اوراس کے مدنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی رِضا کا باعث ہےاور انہیں تَلَف کرنا، ان کی ناراضی کا سبب  ہے۔