Book Name:Bandon kay Huquq

ہُود کی آیت نمبر 102 تلاوت فرمائی:

وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِیَ ظَالِمَةٌؕ-اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ(۱۰۲)

تَرجَمَۂ کنزُالایمان:اورایسی ہی پکڑ ہے تیرے رَبّ کی جب بستیوں کو پکڑتا ہے ان کے ظلم پر،بے شک اس کی پکڑدردناک کرّی (سخت)ہے

(صحیح بخاری، ۳/۲۴۷، حدیث:۴۶۸۶) 

بندوں کے حقوق اور فرامینِ مُصطَفٰے

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! احادیثِ مبارکہ میں کئی مقامات پر بندوں کے حقوق کی اَہَمیّت بیان کی گئی ہے، آئیے !ان میں سے چار (4) فرامینِ مُصطفٰے سُننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔

1.   مُسَلمان  کی سب چیزیں مُسلمان  پرحرام ہیں، اس کا مال اور اس کی آبرو اور اس کا خُون۔ آدمی کو بُرائی سے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کوحقیر جانے۔(ابو داود، ۴/۳۵۴، حدیث:۴۸۸۲، غیبت کی تباہ کاریاں،۱۰۱)

2.   جس کے ذِمّے اپنے بھائی کا آبرو وغیرہ کسی بات کا ظُلم ہو،ا سے لازِم ہے کہ قیامت کا دن آنے سے پہلے یہیں دنیا میں اس سے مُعافی مانگ لے ،کیونکہ وہاں نہ دِینار ہوں گے اور نہ دِرْہَم، اگر اس کے پاس کچھ نیکیاں ہوں گی، تو بقَدَر اُس کے حق کے ،اِس سے لے کر اُسے دی جائیں گی ، ورنہ اُس(مظلوم ) کے گناہ اِس (ظالم )پررکھے جائیں گے۔

(بخاری، ۲/۱۲۸، حدیث:۲۴۴۸ از غیبت کی تباہ کاریاں،۲۹۴)

3.     دفتر(رجسٹر)تین(3) ہیں، ایک دفترمیں اللہ  تَعَالٰی کچھ نہ بخشے گا اورایک دفتر کی اللہتَعَالٰی کوکچھ پروا نہیں اور ایک دفترمیں اللہ  تَعَالٰی کچھ نہ چھوڑے گا، وہ دفتر جس میں اَصلاً (بالکل)