Book Name:Bandon kay Huquq

کرنا،والِدَین کی حیات میں بھی ان سے شَفْقت و مَحَبَّت سے پیش آنا، غیبت، چُغلی، بدگُمانی اورحسد عام مُسَلمان  سے حرام ہے،توان سے بدرجَۂ اَولیٰ ناجائز ہے،بَتقاضائے بشریت ان سے سرزد ہونے والی  خَطاؤں کو مُعاف کرنا اور ہمیشہ ان سے نرمی کا برتاؤ کرنا ۔

حُقُوقُ العبادکی ادائیگی کے فوائد:

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بندوں کے حقوق کی اَدائیگی  سے دُنیا وآخرت میں کثیر فوائد حاصل ہوتے ہیں  اوراس کو ترک کرنا دنیا وآخرت میں بے شُمار نُقصانات  کا سبب بن سکتا ہے۔  اس  کی اَدائیگی سے اِنْسان کو ذِہْنی و قلبی سُکون ملتا اوریُوں بندہ بہت سی بیماریوں سے بچ جاتا ہے۔

  • بندوں کے حقوق کی اَدائیگی سے ہر شخص کو اس کا حق ملنا شروع ہوجاتا ہے، جس سے مُعاشرے میں امن و سکون عام ہوتا اورلڑائی جھگڑوں کا خاتمہ  ہوجا تاہے ۔
  • لوگوں کے حُقُوق ادا کرنے والا شَخْص ان کے درمیان  عزت، وقار اور پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
  • حُقُوق کی اَدائیگی سےآپس کی  محبتوں کو فروغ ملتا ہے، جس سے رِشتے مضبوط ہوتے ہیں ۔
  • اَدائیگیِ حُقُوق سے بندوں کے حقوق کی پامالی پر ملنے والے گُناہوں  سے بچت  ہوتی ہے۔
  • ان گُناہوں کے سبب  ہونے والے عذاب سے بھی چھٹکارا حاصل ہوجاتاہے۔
  •  بندوں کے حقوق  کی اَدائیگی کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتاہے کہ  بندے کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے مَدَنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رِضا حاصل ہوتی ہے۔     

گو یہ بندہ نکمّا ہے بیکار

 

اِس سے لے فضل سے ربِّ غفّار

کام وہ جس میں تیری رِضا ہے

 

یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص138)