Book Name:Bandon kay Huquq

مُقَرَّرفرما رکھاہے کہ جب تک وہ بندہ مُعاف نہ کرے، مُعاف نہ ہوگا۔ اگرچہ مَولیٰ تَعَالٰی ہمارا اور ہمارے جان ومال وحُقُوق سب کامالک ہے، اگروہ بے ہماری مرضی کے ،ہمارے حُقُوق جسے چاہے مُعاف فرمادے، توبھی عین حق اورعدل ہے کہ ہم بھی اسی کے اور ہمارے حُقُوق بھی اسی کے مُقرَّر فرمائے ہوئے ہیں، اگر وہ ہمارے خُون، مال اورعزت وغیرہا کومعصوم ومحترم نہ کرتا تو ہمیں کوئی کیساہی آزار(تکلیف) پہنچاتا، کبھی ہمارے حق میں گرفتارنہ ہوتا۔ یُونہی اب بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ جسے چاہے، ہمارے حُقُوق معاف فرمادے کیونکہ وہی مالکِ حقیقی ہے،مگر اس کریم،رحیمعَزَّ  وَجَلَّکی رحمت(ہے )کہ ہمارے حُقُوق کااِختیارہمارے ہاتھ(میں )رکھاہے،بے ہمارے بخشے مُعاف ہوجانے کی شکل نہ رکھی،تاکہ کوئی مظلوم یہ نہ کہے کہ اے میرےمالک! مجھے میرا حق نہ ملا۔ (فتاویٰ رضویہ، ۲۴/۴۶۰،بتغیر قلیل)

حُقُوق دبانے والوں کے لیے جہنَّم ہے!

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بندوں کے حقوق اَدا کرنا نہایت ضروری ہیں، اس میں غفلت برتنادِین و دُنیا کے نُقصان کا باعث ہے۔ ہمارے پیارے دِین نے بندوں کے حقوق کی اَدائیگی پر بہت تاکید کی ہے، بادشاہ ہو یا وزیر،امیر ہویا  فقیر، مالک ہو یاغُلام،حُقُوق کی اَدائیگی  کیلئے سب کو ایک ہی صَفْ میں کھڑا کردیا اورجب کسی مسلمان پر دوسرے مسلمان کا حق ثابت ہوجائے،تو اُس حق  کو اَداکرنے کا حکم  بھی ارشاد فرمایاہے ۔مگرافسوس !آج کل غفلت کا دَور دورہ ہے، جس طرح مسلمانوں کی ایک تعداد حُقُوقُ اللہ سے غافل ہوتی نظر آرہی ہے، اسی طرح مُعاشرے میں بندوں کے حقوق کو پامال کرنا بھی بہت عام ہوتا جا رہاہے ، مسلمان اپنے اَنْجام سے بے خوف ہوکر ظلم وزِیادتی کرنے ،موبائل چھیننے،دھمکیاں دے کر لوگوں سے رقم کا مُطالَبہ کرنے اور ان کے مال وجائداد پر قبضہ کرنے،قرض دَبا لینے،چوری،ڈکیتی ، قتل و غارتگری جیسےگُناہوں میں مبُتلا ہوکر دوسرے مُسلمانوں کے حُقُوق پامال کررہے ہیں۔حالانکہ مسلمان کا حق دَبانا ،اسے  کسی بھی طرح سے ستانا،اس کادل دُکھانا،حرام اورجَہنَّم