Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

عَلَيْكَ اَنْتَ كَمَا اَثْنَيْتَ عَلٰى نَفْسِكَ (یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!) میں تیرے عذاب سے تیری مُعافی،تیری ناراضی سےتیری رِضا اورتجھ سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں،تیری تعریف بلند ہے،میں تیری تعریف کا حق اَدا نہیں کرسکتا، تیری حقیقی شان وہی ہے جو تُو نے خُود بیان فرمائی۔

حضرت سَیِّدُنا جبرىل عَلَیْہِ السَّلَام رات کے چوتھے پہر نازل ہوئے اور عرض کى،اے مُحَمَّدصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !اپنا سر آسمان کى طرف  اُٹھائیے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنا سر آسمان کى طر ف اُٹھاىا تو دیکھا کہ رحمت کے دروازے کھلے ہوئے ہیں،پہلےدروازے پر ایک فرشتہ یُوں پُکار رہا ہے کہ مُبارَک ہو اُسے جو اِس رات عبادت کرے،دوسرے دروازے پر بھی ایک فرشتہ یُوں پُکاررہا ہے کہ مُبارَک ہو اُسے جو اِس رات مىں سجدہ کرے،تىسرے دروازے پر بھی ایک فرشتہ نِدا دے رہا ہے کہ مُبارَک ہو اُسے جو اِس رات مىں رُکوع کرے،چوتھےدروازے پر بھی ایک فرشتہ نِدا دے رہا ہے کہ مُبارَک ہو اُسے جو اِس رات مىں اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ سے دُعا مانگے،پانچوىں دروازے پر بھی ایک فرشتہ یُوں صَدا لگا رہا ہے کہ مُبارَک ہو اُسے جو اِس رات مىں اپنے رَبّ تعالیٰ سے مناجات کرنے میں مشغول ہو،چھٹے دروازے پر بھی ایک فرشتہ پُکار رہا ہے کہ اِس رات میں مسلمانوں کو مُبارَک ہو، ساتوىں دروازے پر بھی ایک فرشتہ نِدا دے رہاہے کہ خُدا تعالیٰ کو ایک ماننے والوں کو مُبارَک ہو، آٹھوىں دروازے پر بھی ایک فرشتہ پُکار رہا ہے کہ ہے کوئى تَوبہ کرنے والا کہ اُس کى تَوبہ قبول کى جائے؟، نوىں دروازے پر بھی ایک فرشتہ صَدا لگا رہاہے کہ ہے کوئى مغفرت طلب کرنے والا کہ اُس کى مغفرت کردى جائے؟ اور دسوىں دروازے پر بھی ایک فرشتہ نِدا دے رہاہے کہ ہے کوئى دُعا کرنے والا کہ اُس کى دُعا قبول کرلى جائے؟پھر رحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرماىا:اے جبرىل! رحمت کے یہ دروازے کب تک کُھلے رہتے ہىں؟عرض کى: رات کى ابتداء  سے طُلُوعِ فجر تک،تو پیارے آقا،مدینے والے مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرماىا:اِس رات بکرىوں کے بالوں سے بھى زىادہ لوگوں کى مغفرت کى جاتى ہے،اسی رات لوگوں کے سال بھر کے