Book Name:Aala Hazrat ka Ishq e rasool

کی خاطر ایک گُمنام مزدور شہزادے کے قدموں پر نِثار کررہا ہے۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ!دیکھا آپ نے کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو سچّے عِشْقِ  رسول کے صدقے ایک مخصوص خُوشبو کے ذریعے معلوم ہوگیا کہ پالکی اُٹھانے والے مزدُوروں میں کوئی سَیِّد زادے بھی ہیں اور پھر وہاں موجود بہت سے لوگوں نے اپنی آنکھوں سے عشق کا یہ نِرالا انداز دیکھا کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جن کا مقام اِتنا بلند ہے کہ عَرَب و عَجَم کے نامی  گرامی علمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  اُن سے شرفِ بیعت حاصل کریں،آپ کی صحبت کو اپنے لئے باعثِ فَخَر سمجھیں،آپ سے حدیث روایت کرنے کی اجازت طَلَب کریں،آپ کے مجدِّدِ وقت، ولیِ کامل اور عاشِقِ رسول ہونے کی گواہی دیں،جنہیں کم و بیش پچاس (50) علوم و فُنُون میں کامل مہارت حاصل ہے،جنہوں نے لُغْوی، مَعْنَوی،اَدَبی اور علمی کمالات پر مُشْتَمِل ذاتِ خُدا ،عظمتِ مُصْطَفٰے اور مُقَدَّس ہستیوں کے اَدَب و اِحْتِرام کا پاسبان ترجمۂ قرآن”کنزُالایمان“ کِیا،چھ ہزار آٹھ سو سینتالیس(6847)سُوالات و جوابات اور دو سو چھ(206)رسائل سے مُزَّین تِیس(30)جلدوں پر مُحیط اکیس ہزار چھ سو چھپن (21,656)صفحات پر مُشْتَمِل فتاویٰ رضویہ جن کے علمی مقام و مرتبے کا ثُبُوت ہے،جن کی وُسعتِ علمی اور فَصَاحت و بلاغت کے ہر طرف چرچے ہو رہے ہیں،جنہوں نے حرمین شریفین میں دو (2)دن کے مختصر عرصے اور وہ بھی بیماری کی حالت میں”اَلدَّوْلَۃُ الْمَکِّیَّۃُ “جیسا تحقیقی رسالہ عربی میں لکھ کر،محبوبِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے علمِ غیب کے ثُبُوت پر دلائل کے اَنْبار لگائے اور دُشمنانِ رسول کے دانت کھٹّے کئےنیز عُلمائے حَرَمَیْن سے دادِ تحسین حاصل کی،آج وہی امامِ عشق  و مَحَبَّت عاجزی و اِنکساری کی تصویر بنے،سر ِعام ایک سیِّد زادے کے حُضور گِڑگِڑا کر مُعافی مانگ رہے ہیں اور خُود پالکی میں بیٹھنے کے بجائے

 



[1]انوارِ رضا، ص ۴۱۵ ملخصاً