Book Name:Aala Hazrat ka Ishq e rasool

لاپروائی سے بچا کریں۔ یاد رکھئے کہ اَدَب انسان کو کامیابی کی بلندیوں تک پہنچا دیتا ہے اور بے اَدَبی اُسے ناکامی اور مَحْرومی کے دلدل میں دھنسا دیتی ہے۔افسوس!آج کل تو ہر طرف بے اَدَبی کا دَور دَورہ ہے بالخُصُوص مُبارک اَسماء  اور مُقَدَّس اَوْراق کا اَدَب و اِحْتِرام تو اب تقریباً ختم ہوتا جارہا ہے،بسا اوقات اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے مَدَنی حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَسْمائے مبارکہ  اور آیاتِ قرآنیہ والے اَوْراق سر ِراہ بلکہ مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ گندی نالیوں تک میں پڑے دکھائی دیتے ہیں،یونہی بعض لوگ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ عظمت نشان میں جان بُوجھ کر یابے توجُّہی کے سبب ایسے ایسے الفاظ  بول جاتے یا لکھ ڈالتے ہیں کہ جو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شایانِ شان نہیں ہوتے ۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں بااَدَب بنائے اور بے اَدَبوں کی صحبت اور اُن کی تحریریں پڑھنے سے محفوظ رکھے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

محفوظ سَدا رکھنا شہا! بے اَدَبوں سے

اور مجھ سے بھی سَرزَد نہ کبھی بے اَدَبی ہو

اعلیٰ حضرت پر اللہعَزَّوَجَلَّ اور اُس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا خاص کرم تھا کہ آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی تحریر کا انداز اس قدر دلکش ہےکہ خُود اَدَب کو بھی ان پر ناز رہے گا،یوں تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  تمام مُبارک ہستیوں کا دل و جان سے اَدَب بجالاتے ،مگر پیارے آقا،دوعالَم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُعاملے میں تو بہت زیادہ اَدَب کا لحاظ رکھا کرتے تھے،اگر کسی کی تحریر یا گفتگو سے مَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّحضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بے اَدَبی کا پہلو نکلتا یا کسی لفظ سے شانِ اَقْدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں کمی کی بُو بھی محسوس ہوتی تو فوراً تنبیہ فرماتے نیز اپنی تحریروں اور نعتیہ  شاعری میں بھی اس قِسَم کے الفاظ استعمال کرنے سے بچتے۔آئیے! اِس ضمن میں دو (2)ایمان افروز واقعات  سنتے ہیں چُنانچہ

اَسمائے مقدَّسہ کا اَدَب