Book Name:Barkat e Zakat

چوپائے مو جُود نہ ہو تے تو آسمان سے پا نی کا ایک قَطرہ بھی نہ گِرتا ۔([1])

مال ،وَبال بن جائے گا

زکوٰۃ نہ دینے والے کیلئے بروزِقِیامت یہی مال،وَبالِ جان بن جائے گا ۔چنانچہاللہعَزَّ  وَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عِبْرَت نشان ہے: جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا اور وہ اُس کی زکوٰۃ ادا نہ کرے تو قِیامت کے دن وہ مال گنجے سانپ کی صُورَت میں کر دیا جائے گا، جس کے سر پر دو سیاہ  نشان ہوں گے ، وہ سانپ اُس کے گلے میں طَوْق بنا کر ڈال دیا جائے گا ۔پھر اُس (زکوٰۃ نہ دینے والے )کی باچھیں پکڑے گا اور کہے گا :”میں تیرا مال ہوں،میں تیرا خزانہ ہوں ۔“ ([2])  

حساب میں سختی

   زکوٰۃ نہ دینے والے کے  حِسَاب میں سختی کی جائے گی، جیسا کہ شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:”فقیر ہر گز ننگے بُھوکے ہونے کی تکلیف نہ اٹھائیں گے، مگر اغنیاء کے ہاتھوں ، سُن لو ایسے مالداروں سے اللہ تعالیٰ سخت حِسَاب لے گا اور انہیں درد ناک عذاب دے گا ۔([3])

عذا با ت کا نقشہ

    شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابُوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنی مشہورِ زمانہ تالیف”فیضانِ سنّت “جلد اوّل کے صفحہ405 پر لکھتے ہیں:

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یادرکھئے!زکوٰۃادا کرنے کے جہاں بے شُمار ثَوَابات ہیں نہ دینے


 



[1] سنن ابن ماجہ ،کتاب الفتن،باب العقوبات،الحدیث۴۰۱۹،ج۴،ص۳۶۷

[2] صحیح البخاری،کتاب الزکوٰۃ ، باب اثم مانع الزکوٰۃ،الحدیث۱۴۰۳،ج۱،ص۴۷۴

[3] مجمع الزوائد،کتاب الزکوٰۃ،باب فرض الزکوٰۃ،الحدیث۴۳۲۴،ج۳،ص۱۹۷