Book Name:Barkat e Zakat

الْاُمُوْرِ(۴۱)(پ۱۷، الحج، ۴۱،۴۰)

کریں اور بُرائی سے روکیں اور اللہ ہی کے لئے سب کاموں کا انجام۔

﴿6مسلمان کے دل میں خوشی داخل کرنا

چَھٹَا(6) فائدہ یہ ہے کہ زکوٰۃ کی ادائیگی سے غریبوں کی ضَرُورَت پُوری ہوجاتی اور اُن کے دل میں خُوشی داخِل ہوتی ہے ۔ یاد رہے کہ مسلمان کے دل میں خُوشی داخِل کرنے کا بھی بڑا ثَوَاب ہے۔ دو جہاں کے تاجْوَر، سُلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نزدیک فرائض کی ادائیگی کے بعدسب سے اَفْضَل عمل مُسلمان کے دل میں خُوشی داخِل کرنا ہے۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

)7(اِسلامی مُعاشرے کا حُسن

ساتویں(7) فضیلت یہ ہے کہ  زکوٰۃ دینے کا عمل اِسلامی مُعاشرے کا حُسْن ہے کہ ایک غنی مسلمان غریب مسلمانوں کو زکوٰۃ دے کر اُسے مُعَاشرے میں سَر اُٹھا کر جینے کا حوصلہ مُہَیّا کرتاہے۔ نیز غریب کا دل کِیْنہ وحَسَد کی شکارگاہ بننے سے محفوظ رہتا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کے غنی مسلمان کے مال میں اُس کا بھی حق ہے ،چنانچہ وہ اپنے بھائی کے جان،مال اور اولاد میں بَرَکت کے لئے دُعاگو رہتا ہے ،نبیِّ پاک ،صاحِبِِ لَولَاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:”بے شک مؤمن کیلئے مؤمن مثلِ عمارت کے ہے،بعض،بعض کو تَقْوِیَت پہنچاتا ہے۔([2])

)8(مضبوط بھائی چارہ


 

 



[1] معجم کبیر ،  ۱۱/ ۵۹،حدیث: ۱۱۰۷۹

[2] صحیح البخاری،کتاب الصلوۃ،باب تشبیک الاصابع...الخ،الحدیث۴۸۱،ج۱،ص۱۸۱