Book Name:Barkat e Zakat

پہنچتی رہے اور یوں مُعَاشرے میں مَعَاشِی توازُن کی فَضا قَائم رہے ۔ یاد رہے کہ اگر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ چاہتا تو سب کو دولت مند بنادیتا اور کوئی شخص غریب نہ ہوتا، لیکن اُس نے اپنی مَشِیَّت سے کسی کو اَمِیر بنایا تو کسی کو غریب تاکہ اَمِیر کو اس کی دولت اور غریب کو اس کی غُربت کے سبب آزمائے ۔ چنانچہ پارہ8،سُوۡرَۃُ الۡاَنۡعَام،آیت نمبر165 میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :

وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَكُمْ خَلٰٓىٕفَ الْاَرْضِ وَ رَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجٰتٍ لِّیَبْلُوَكُمْ فِیْ مَاۤ اٰتٰىكُمْؕ-(پ۸، الانعام:۱۶۵)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور وہی ہے جس نے زمین میں تمہیں نائب کیااور تم میں ایک کو دوسرے پر درجوں بلندی دی کہ تمہیں آزمائےاس چیز میں جو تمہیں عطا کی۔

یعنی آزمائش میں ڈالے کہ تم نعمت و جاہ و مال پا کر کیسے شکر گزار رہتے ہو اور باہم ایک دوسرے کے ساتھ کس قسم کے سلوک کرتے ہو۔  (خزائن العرفان، پ۸، الانعام، تحت الآیۃ:۱۶۵)

معلوم ہوا کہ دُنیا دارُ الامتحان (یعنی آزمائش کا گھر )ہے،لہٰذا ہمیں  چاہئے کہ ہرحکمِ  خداوندی کو اپنے لئے سَعَادَت سمجھتے ہوئے خوش دِلی سے ادا کریں اور اپنی آخرت کے لئے اَجْرو ثَوَاب کا ذَخِیْرَہ اِکٹھا کریں ۔  پھر زکوٰۃ تو ایک ایسی عبادت ہے،جس میں ہمارے لئے دُنیا وآخرت کے ڈھیروں فوائد اور فضائل رکھے گئے ہیں ۔ آیئے زکوٰۃ  دینےکے پندرہ(15) فوائد سنیئے اور اپنے دلوں  میں اس کی اَہَمِّیَّت  کو مزید پُخْتہ کیجئے ۔  

(1)تکمیل ایمان کا ذریعہ

زکوٰۃ ادا کرنے والے کو پہلی سَعَادَت مندی یہ حاصل ہوتی ہے کہ زکوٰۃ دینا،اس کے ایمان کی تکمیل کا سبب بنتا ہے ۔آیئے!اس ضمن میں دوفرامینِ مصطفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنیئے :