Book Name:Barkat e Zakat

صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ وہ اونٹنی یہی ہے جو میں اپنے ساتھ لایا ہوں ، آپ اسے قَبُول فرمالیں ،تو رَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے اسے لینے کی اِجَازَت دے دی اور اُن کے مال میں بَرَکت کی دُعا فرمائی ۔([1])       

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ صحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے دلوں میں زکوٰۃ اَدَاکرنے  کا کتنا جذبہ تھا کہ وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی راہ میں دینے کے لئے اپنا سب سے عُمدہ مال پیش کرتے اور اسے اپنے لئے باعثِ سَعَادَت سمجھتے ۔ مگر اَفسوس ! ایک ہم ہیں کہ خوش دِلی سے زکوٰۃ ادا کرنا تو دُور کی بات ، ہماری بَہُت بڑی تعداد سِرِے سے زکوٰۃ اَدَا ہی نہیں کرتی ۔ یاد رکھئے!قُرآنِ مجید، فُرقانِ حَمید میں پارہ10،سُوْرَۃُ التَّوۡبَہ،آیت نمبر34میں زکوٰۃ ادا نہ کرنے والوں کے بارے میں سَخت وَعِیْد آئی ہے ، چنانچہ اِرشادِ خُداوَندی ہے:

وَ الَّذِیْنَ یَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَ الْفِضَّةَ وَ لَا یُنْفِقُوْنَهَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِۙ-فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍۙ(۳۴) (پ۱۰، التوبة:۳۴)

ترجَمۂ کنز الایمان: اور وہ کہ جوڑ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں خوشخبری سناؤ دردناک عذاب کی۔

زکوٰۃ نہ دینے والوں کے بارےمیں وعیدوں پر مشتمل دو فرامِیْنِ مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سَمَاعَتْ  کیجئے:

1.    دوزخ میں سب سے پہلے تین(3) شخص جائیں گے، اُن میں ایک وہ مالداربھی ہے جو اپنے مال میں اللہ عَزَّوَجَلَّ  کا حق (زکوٰۃ) اَدَا نہیں کرتا۔([2])  


 

 



[1] ابوداود، کتاب الزکاۃ، باب زکاۃ السائمۃ، ۲/۱۴۸، حدیث: ۱۵۸۳

[2] ابن خزیمة، کتاب الزکاۃ ، باب ذکر ادخال مانع الزکاةالخ، الحدیث: ۲۲۴۹، ج۴، ص۸ ملخصًا