Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

ایک نوجوان کی توبہ:                                                                                                                                                                  

دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارےمکتبۃ ُالمدینہ کی شائِع کردَہ 649 صفحات پرمشتمل کتاب ’’حکایتیں اورنصیحتیں‘‘کےصفحہ363پرہے:ایک دن حضرت سَیِّدُنا مَنْصُوربن عمّارعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْغَفَّار لوگوں کو وَعْظ ونصیحت کرنے کے لئے مِنْبر پرتشریف لائے اورانہیں عذابِِ اِلٰہی سے ڈرانے اور گُناہوں پر ڈانٹنے لگے۔قریب تھاکہ لوگ شِدَّتِ اِضْطِراب سے تَڑپ تَڑپ کر مَرجاتے۔ اس محفل میں ایک گُنہگار نوجوان بھی مَوْجُود  تھا،جو اپنے  گُناہوں کی وَجہ سے قَبْر میں اُترنے کے مُتَعَلِّق کافی پریشان تھا۔ جب وہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے اِجتماع سے واپس گیاتویُوں لگتاتھا جیسے بیان اس کے دل پر بہت زِیادہ اَثْراَنداز ہو چُکا ہو۔وہ اپنے  گُناہوں پر نادِم ہو کر اپنی ماں کی خِدْمت میں حاضر ہوا اور عرض کی:’’اے میری امّی جان! آپ چاہتی تھیں کہ میں شیطانی لَہْو ولَعِب اور خُدائے رَحْمٰن عَزَّ  وَجَلَّکی نافرمانی چھوڑ دوں، لہٰذا آج سے میں اسے تَرک کرتا ہوں ۔‘‘ اوراس نے اپنی امّی جان کو یہ بھی بتایا کہ میں حضرت سیِّدُنا مَنْصُور بن عمّار عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ الْغَفَّار کے اِجتماعِ پاک میں حاضر ہوا اور اپنے  گُناہوں پر بہت نادِم ہوا۔ چُنانچہ، ماں نے کہا: ’’اے میرے بیٹے! تمام خُوبیاں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے لئے ہیں، جس نے تجھے بڑے اچھے اَنداز سے اپنی بارگاہ کی طرف لوٹایا اور گُناہوں کی بیماری سے شِفا عَطا فرمائی اور مجھے قَوِی اُمید ہے کہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ میرے تجھ پر رونے کے سبب تجھ پر ضَرور رَحم فرمائے گا اور تجھے قَبول فرماکر تجھ پر اِحْسان فرمائے گا، پھر اس نے پوچھا: اے بیٹے! نصیحت بھرابیان سُنتے وَقْت تیرا کیا حال تھا؟'' تو اس نے جواب میں چند اَشْعار پڑھے، جن کا مفہوم یہ ہے :

'' میں نے توبہ کے لئے اپنا دامن پھیلا دیا ہے اوراپنے آپ کو مَلامت کرتے ہوئے مُطِیْع وفرماں بردار بن گیا ہوں۔جب بیان کرنے والے نے میرے دِل کو اِطاعتِ خُداوَنْدی کی طرف بُلایا تو میرے دل کے تمام قُفْل(یعنی تالے) کُھل گئے۔اے میری امّی جان! کیا میرا مالک ومولیٰعَزَّ  وَجَلَّمیری  گُنا ہوں بھری زِنْدگی کے باوُجُود مجھے قَبول فرمالے گا۔ہائے اَفْسوس!اگر میرا مالک مجھے ناکام ونامُرادواپس لوٹادے یا اپنی بارگاہ میں حاضِرہونے سے روک دے تو میں ہَلاک ہو جاؤں گا ۔''