Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

ہیں،نَمازوں اورعبادتوں کی لذّتیں تباہ کرتے ہیں،شَرم و حَیا کا خُون کرتے ہیں،مُسلمان خواتین کو بےپردَگی پر اُبھارتے ہیں،یقیناًاسے’’رُوح کی غِذا ‘‘ کہناشیطانی اورسازِشی نَعْرہ ہے۔(نیکی کی دعوت،ص:488)

اللہعَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں گانے باجوں کی تباہ کاریوں سے بچنے،ذِکرُاللہ،تلاوتِ قرآن اورنعت شریف پڑھنے کی توفیق عطافرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

میں گانے باجوں اورفلموں ڈِراموں کے گُنہ چھوڑوں

پڑھوں نعتیں کروں اکثر تلاوت  یارسولَ اللہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دوگُدڑیوں والا!

حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم آجُرِی کبیر عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَدِ  یْر فرماتے ہیں:سردیوں کے دن تھے، میں مسجِد کے دروازے پربیٹھاہواتھاکہ قریب سے ایک شخص گُزرا، جس نے دو گُدڑِیاں اَوڑھ رکھی تھیں۔ میرے دِل میں بات آئی کہ شاید یہ بِھکاری ہے ،کیا ہی اچّھا ہوتا کہ یہ اپنے ہاتھ سے کَما کرکھاتا۔جب میں سویا تو خواب میں دو فرشتے آئےمجھے بازوسے پکڑا اور اُسی مسجد میں لے گئے ۔ وہاں ایک شخص دوگُدڑِیاں اَوڑھے سورہاہے ،جب اس کے چہرے سے گُدڑِی ہَٹائی گئی تو یہ دیکھ کر میں حیران رہ گیا کہ یہ تو وُہی شخص ہے جو میرے قریب سے گُزراتھا!فرشتو ں نے مجھ سے کہا :''اِس کا گو شت کھاؤ۔ ''میں نے کہا :میں نے اس کی کوئی غیبت تو نہیں کی۔ کہا :''کیوں نہیں !تُو نے دل میں اس کی غیبت کی، اس کوحقیر جانا اوراس سے ناخُوش ہوا۔''حضرت سیِّدُنا ابراہیم آجُرِی کبیر عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَدِ  یْر  فرماتے ہیں:پھر میری آنکھ کُھل گئی، خوف کی وَجہ سے مجھ پر لَرزَہ طاری تھا ، میں مُسَلْسَل تیس (30)دن اُسی مسجد کے دروازے پربیٹھا رہا،صِرْف فرض نماز کے لئے وہاں سے اُٹھتا۔ میں دُعا کرتا رہاکہ دوبارہ وہ شخص مجھے نظر آجائے تاکہ اس سے مُعافی مانگو ں۔ ایک ماہ بعد وہ پُراَسرار شخص مجھے نظر آ گیا، پہلے کی طرح اُس کے جسم پر دو