Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

(۳/۲) دین بچا لیا۔(اَلْفِرْدَوْس بمأثور الْخَطّاب ج۱ ص۳۰۹ حدیث۱۲۲۲)

1.    جو اتنا مال رکھتا ہے کہ نِکاح کرلے،پھر نکاح نہ کرے،وہ ہم میں سے نہیں۔(مُصَنَّف ابن اَبی شَیْبہ ج۳ ص۲۷۰) ( نیکی کی دعوت، ص ۵۱۲)

2.    اے جوانو! تم میں جوکوئی نکاح کی اِسْتطاعت رکھتا ہے، وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نَظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا ہے اور شرمگاہ کی حِفاظت کرنے والا ہے اور جس میں نکاح کی استطاعت نہیں وہ روزے رکھے کہ روزہ قاطعِ شہوت(یعنی شہوت کو توڑنے والا) ہے۔ (بخاری،کتاب النکاح،باب من لم یستطع الباء ۃ فلیصم،ج۳،ص۴۲۲،حدیث:۵۰۶۶)

میں نیچی نِگاہیں رکھوں کاش اَکْثر    عَطاکردے شَرم وحَیا یاالٰہی

ہو اَخْلاق اچھا ہوکردار سُتھرا     مجھے مُتَّقِیْ تُو بنا یاالٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سِتا ر بجانے والی کی توبہ

حضرتِ سَیِّدُنا صالح مُرِّی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْوَلِی فرماتے ہیں کہ سِتار( ایک قسم کا باجا) بجانے والی ایک لڑکی کسی قارِیٔ قرآن کے پاس سے گُزری جو یہ آیت ِمُبارَکہ تِلاوت کر رہا تھا:

وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ(۴۹) (پ۱۰،التوبۃ:۴۹)

 تَرْجَمَۂ کنزالایمان:اوربےشک جہنّم گھیرے ہوئے ہے کافروں کو۔

آیتِ مُبارَکہ سنتے ہی لڑکی نے سِتار پھینکا،ایک زور دار چیخ مار ی اور بے ہوش ہو کر زمین پر گرگِر گئی۔جب اِفاقہ ہوا تو سِتار توڑ کر عِبادت و رِیاضت میں ایسی مشغول ہو ئی کہ عابدہ وزاہدہ مَشہو رہوگئی۔ ایک دن میں نے اُس سے کہا کہ ’’اپنے آپ پر نرمی کر۔ ‘‘یہ سُن کر روتے ہوئے بولی:’’ کاش! مجھے معلوم ہو جائے کہ جہنّمی اپنی قبروں سے کیسے نکلیں گے؟ پُلِ صِراط کیسے عُبور کریں گے؟ قِیامت کی ہولناکیوں