Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

اُتر کر اکثر نوجوانوں کو کسی نہ کسی سے عِشق ہو جاتا ہے۔پہلے یکطرفہ ہو تا ہے پھر جب فریقِ اَوّل فریقِ ثانی کومُطَّلع کرتا ہے تو بعض اَوْقات دو طَرفہ ہوجاتاہے اورپھرعُمُومًا گناہ وعِصْیان کا طُوفان کھڑا ہوجاتا ہے۔فون پرجی بھر کربے شَرمانہ بات بلکہ بےحجابانہ مُلاقات کے سلسلے ہوتے ہیں، مکتوبات وسَوغات کے تَبادَلے ہوتے ہیں،شادی کے خُفیہ قَول و قَرار ہوجاتے ہیں،اگر گھر والے دِیوار بنیں توبسا اَوْقات دونوں فِرارہوجاتے ہیں،بَعدُہٗ(یعنی اُس کے بعد)اَخْبارمیں ان کے اِشتہارچھپتے ہیں،خاندان کی آبرو کا سرِ بازار نیلام ہوتا ہے،کبھی’’ کورٹ مَیرِج‘‘ کی ترکیب بنتی ہے (یا پھر )بھاگتے نہیں بنتی تو خود کُشی کی راہ لی جاتی ہے، جس کی خبریں آئے دن اَخْبارات میں چھپتی رہتی ہیں۔ (نیکی کی دعوت، ص ۴۰)

مَحَبَّت غیر کی دل سے نکالو یا رَسُوْلَ اللہ
مجھے اپنا ہی دیوانہ بنا لو یا رَسُوْلَ اللہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عشقِ مَجازِی سے نَجات کا بہترین ذریعہ ”سُنَّتِ نِکاح“ کی اَدائیگی ہے ۔آیئے !حُصُولِ ثواب کے لئے نِکاح کے فَضائل پر چندفرامینِ مُصْطفےٰ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں۔

نکاح کے فضائل پر مبنی پانچ(5) فرامینِ مصطفےٰ

1.    جو میرے طریقے کو محبوب رکھے،وہ میری سُنَّت پر چلے اور میری سُنَّت سے نِکاح(بھی)ہے۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۴ ص۳۸۱ حدیث۵۴۷۸)

2.    عورت سے نکاح چارباتوں کی وَجہ سے کیا جاتا ہے(یعنی نِکاح میں ان کا لحاظ ہوتا ہے): (۱)مال و(۲)حَسب و(۳)جمال و(۴)دِین اورتُو دین والی کوتَرجیح دے۔(بُخاری ج۳ ص۴۲۹ حدیث۵۰۹۰)

3.    جب تم میں کوئی نِکاح کرتا ہے تو شیطان کہتا ہے:ہائے اَفْسوس! ابنِ آدم نےمجھ سے اپنا دو تہائی