Book Name:Tauba Karnay Walon kay Waqiyat

پھر وہ نوجوان دن کو روزے رکھتا اور راتوں کو قِیام کرتا،یہاں تک کہ اس کا جسم لاغَر وکمزور ہو گیا، گوشت جَھڑ گیا، ہڈیاں خُشک ہو گئیں اور رَنگ زَرْد ہو گیا۔ایک دن اس کی والدۂ مُحترمہ اس کے لئے پیالے میں سَتُّو لے کر آئی اور اِصْرار کرتے ہوئے کہا: ''میں تجھے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم دے کر کہتی ہوں کہ یہ پی لو،تمہاراجسم بہت مَشَقَّت اُٹھاچکاہے۔'' چنانچہ، ماں کی بات مانتے ہوئے جب اس نے پیالہ ہاتھ میں لیا توبے چینیوپریشانی سے رونے لگا اور اللہ عَزَّوَجَلَّکےاس فرمانِ عالیشان کویادکرنےلگا :

    یَّتَجَرَّعُهٗ وَ لَا یَكَادُ یُسِیْغُهٗ  تَرْجَمَۂ کنز الایمان: بمشکل اس کا تھوڑا تھوڑاگُھونٹ لے گااورگلے سے نیچے اُتارنے کی اُمّید نہ ہوگی۔ پھر اس نے زور زور سے رونا شُروع کردیا اور زمین پر گِرگیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے اس کا طائر ِ رُوْح قَفَسِ عُنْصُری سے پرواز کر گیا۔(حکایتیں اور نصیحتیں،ص ۳۶۳)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے،دن رات گُناہوں میں مَشْغُول رہنے والا نوجوان ایک اِجْتماع میں حاضِر ہوا اوراس میں ہونے والے رِقّت انگیز بیان کو سُنا،تواس کے دل میں ایسا مدنی انقلاب برپا ہواکہ ساری ساری رات اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی عبادت کرتا، دن میں روزہ رکھتا اورسچی  توبہ کرنے کے بعد بھی خوفِ خدا کے باعث ہر وَقْت اپنے سابِقہ گُناہوں پرنادِم رہتا ،اسی کیفیَّت میں وہ اس دُنیا سے رُخْصَت ہوا۔اس حکایت سے ہمیں یہ درس ملاکہ نیک اِجتماعات میں شِرکت کرنا بڑی سَعادَت کی بات ہےکہ اس کی بَرَکت سے جہاں اَجْروثواب کاڈھیروں خَزانہ ہاتھ آتا ہے،  وہیں بہت سے لوگوں کو توبہ کی بھی توفیق نصیب ہوتی ہے ۔ہمیں بھی دعوتِ اسلامی کےسُنَّتوں  بھرےاجتماعات میں نیزہر ہفتے ہونے والےمدنی مذاکرے میں اجتماعی طورپرضَرور شِرکت کرنی چاہیے کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ یہ مُبارَک اجتماعات،تلاوتِ قُرآن،نعتِ رَحْمتِ عَالمیان،سُنَّتوں بھرےبیان ، رِقَّت اَنگیز دُعااور صَلوٰۃ وسَلام اور امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی طر ف سے دیے جانے والے علم وحکمت سے مالا مال رنگ برنگے مدنی پھولوں کے مدنی گُلدستوں سے سجے ہوتے ہیں ۔ان اجتماعات میں شِرکت کی بَرَکت سے نہ صِرف علمِ دین