Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کئی سال  تک مُرشدِ کامل کی خِدمت میں حاضر رہے اور مَعْرِفَت کی مَنازِل طَے کرتے ہوئے باطِنى عُلُوم سے فیض یاب ہوتے رہے۔ حضرت سَیِّدُنا خواجہ عثمان ہاروَنی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَنِی جہاں بھی تشریف لے جاتے ،آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اُن کا سامان اپنے کندھوں پر اُٹھا ئے ساتھ جاتے نیز آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو کئی مرتبہ مُرشِد کے ساتھ حج کی سَعَادَت بھی حاصل ہوئی۔([1])آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں :جب میرے پیرو مُرشِد خواجہ عثمان ہاروَنی  عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَنِی نے میری خدمت اور عقیدت دیکھی تو ایسی کمال نعمت عطا فرمائی جس کی کوئی انتہا نہیں۔

مُرید ہو تو ایسا

عُموماً جس طرح ہر  شاگرد کی آرزو ہوتی ہے کہ اُستاد کی آنکھوں کا تارابن جاؤں،اسی طرح ایک مُرید کی خواہش ہوتی ہے کہ  میں اپنے پیر و مُرشِد کا مَنظورِنظر بن جاؤں، مگر ایسے قسمت کے دَھنی بہت کم ہوتے ہیں، جن کی یہ تمنّا پوری ہوتی ہے۔حضرت  خواجہ مُعِیْنُ الدّین حَسَن سنجری چِشْتِی اَجْمیری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی بارگاہِ مُرشِد میں اس قدر مقبول تھے کہ ایک موقع پرخودمُرشِدِ کریم خواجہ عثمان ہاروَنی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَنِی   نے فرمایا:ہمارا مُعِیْنُ الدّین،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا محبوب ہے ہمیں  اپنے مُرید پر فخر ہے۔([2])

غوثِ اعظم سے عقیدت

جس وقت حضرتِ سَیِّدُناغوثِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بغدادِ مُقدّس میں ارشادفرمایا:قَدَمِیْ ھٰذِہٖ عَلٰی رَقَبةِکُلِّ وَلِیِّ اللهِیعنی میرایہ قدم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ہرولی کی گردن پرہے۔ تواس وقت خواجہ غریب نواز سَیِّدُنامُعِیْنُ الدّین چِشْتِی اَجْمیری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی اپنی جوانی کے دنوں میں ملکِ خُراسان میں واقع ایک


 



[1] اللہ کے خاص بندےعبدہ،ص ۵۰۹ملخصاً

[2] مرآۃ الاسرار، ص۵۹۵