Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

جس کے ذریعے انسان دُنْیَوی واُخْرَوی نعمتیں حاصل کرلیتا ہے اورجو اس صِفَت سے محروم ہوتا ہے  ، بسااوقات وہ ان نعمتوں کا بھی حقدار نہیں ہوتا۔ شاید اسی لئے کہا جاتا ہے کہ ’’باادب با نصیب بے ادب بے نصیب‘‘ یقیناً ادب  ہی انسان کو مُمتاز بناتا ہے،جس طرح ریت کے ذَرّوں میں موتی اپنی چمک اور اَھَـمِّیَّت نہیں کھوتا،اسی طرح باادب  شخص  بھی لوگوں میں اپنی شناخت کو قائم و دائِم رکھتا ہے۔لہٰذا ہمیں بھی اپنے بڑوں کا اَدب واحترام کرنے اور چھوٹوں کے ساتھ شفقت و مَحَبَّت سے پیش آنا چاہیے آئیے !اس ضمن میں 3 احادیثِ مُبارکہ سنئے  اور عمل کا جذبہ پیدا کیجئے ۔

1.    دوجہاں کےتاجْوَر،سلطانِ بَحروبَرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمَنےفرمایا: اے اَنَس ! بڑوں کا اَدب و اِحترام اور تَعظِیْم و تَوقِیْر  کرو اورچھوٹوں پرشفقت کرو ، تم جنَّت میں میری رَفَاقَت پالو گے ۔([1])

2.    نُور کے پیکر،تمام نبیوں کے سَرْوَرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے : جس نے ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کیا اور ہمارے بڑوں کی تَعظِیْم نہ کی وہ ہم میں سے نہیں۔([2])

3.    سَیِّدِعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمَ نے ارشاد فرمایا: جو، جوان کسی بُوڑھے کا اُس کی عُمر  کی وجہ سے اِکرام کرے ،اس کے بدلے میں اللہعَزَّ  وَجَلَّ   کسی کے ذریعے اس کی عزّت افزائی کرواتاہے ۔ ([3])

بڑے جتنے بھی ہیں گھر میں اَدَب کرتا رہوں سب کا

کروں چھوٹے بہن بھائی پہ شَفْقَت یارسولَ اللہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حصولِ علمِ دین  کے لیے سفر


 

 



[1] شعب الایمان،باب فی رحم الصغیر، ۷/۴۵۸، حدیث:۱۰۹۸۱

[2] ترمذی، کتاب البر والصلة، باب ماجاء فی رحمة الصبیان،۳/۳۶۹،حدیث:۱۹۲۶

[3] ترمذی ،کتاب البر والصلة ، باب ما جاء فی اجلال الکبیر، ۳/۴۱۱،حدیث: ۲۰۲۹