Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

(5)ہر رات طوافِ کعبہ

حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا کوئی مُرید یا اہْلِ مَحَبَّت اگرحج یا عُمرہ کی سَعَادَت پاتا اور طوافِ کعبہ کے لئے حاضر ہوتا  تودیکھتا کہ خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  طواف ِ کعبہ میں مشغول ہیں ،اُدھر اہْلِ خانہ اور دیگراحباب یہ سمجھتے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاپنے حجرے میں موجود ہیں۔ بالآخر ایک دن یہ راز کُھل ہی گیا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   بیتُاللہ شریف حاضر ہوکر ساری رات طواف ِکعبہ  میں مشغول رہتے ہیں اور صبح اَجمىر شریف واپس  آکرباجماعت نمازِ فَجْر ادا فرماتے ہىں۔([1])

(6)انوکھا خزانہ

حضرت سَیِّدُناخواجہ غرىب نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے آستانَۂ مُبارکہ پر روزانہ اس قدرلنگر کااہتمام ہوتا کہ  شہر بھر سے غُرباو مَساکىن آتے اور سىرہو کر کھاتے۔ خادِم جب اَخْراجات کے لیے  آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی بارگاہ میں دست  بستہ عرض کرتاتوآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہمُصلّے کا کَنَارہ اُٹھادیتے، جس کے نىچے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رحمت سے خزانہ ہی خزانہ نظر آتا۔چنانچہ خادِم آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے حکم سے حَسْبِ  حسبِ ضرورت لے لیتا ۔([2])

وصالِ پُر ملال

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے وصال کی شب بعض بزرگوں نے خواب مىں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے محبوب، دانائے غیوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکو یہ فرماتے سنا:میرے دِین کا مُعِیْن حَسَن سَنْجری آرہا ہے ،مىں اپنے مُعِىْنُ الدّىن کے اِستِقبال  کے لیے آىا ہوں۔چنانچہ۶رجَبُ الْمُرَجَّب  ۶۳۳؁ ھ بمطابق 16 مارچ


 



[1] اقتباس الانوار،ص۳۷۳

[2] اقتباس الانوار،ص۳۷۶