Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

اور تَوَاضُع زمین کی مانند۔([1])

فخروغُرُور سے تُو مولیٰ مجھے بچانا

یا ربّ! مجھے بنا دے پَیکر تُو عاجِزِی کا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کرامات

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جباللہعَزَّ  وَجَلَّ   کے مُقرَّب بندے اپنی تمام ترزندگی اس کے اَحْکام کی بجاآوری اور اُس  کے ذِکْر میں  بَسَر کرتے ہیں ،دُنْیَوِی لذّتوں اورآسائشوں کوچھوڑ کرتبلیغِ قرآن وسنّت میں گزاردیتے ہیں تواللہعَزَّ  وَجَلَّ  انہیں بطورِ انعام،آخرت میں تو بلندوبالا دَرَجات اور بے شُمار نعمتوں سے   سرفراز فرماتا ہی  ہے لیکن دنیا میں بھی ان کے مقام و مرتبے کو لوگوں پر ظاہر کرنے کےلئے کچھ خَصائص وکرامات عطافرماتاہے۔خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کوبھی اللہعَزَّ  وَجَلَّ   نے بے شُمار کرامات سے نوازرکھا تھا آئیے ! ان میں سے چند کرامات سُنئے اور اپنے دلوں میں اولیائے کِرام کی مَحَبَّت کو مزید اُجاگر کیجئے !  

(1)مُرد ہ، زند ہ کرد یا

ایک بار اَجمیر شریف کے حاکم نے کسی شخص کو بے گناہ سُولی پر چَڑھا دیا اور اُس کی ماں کو کہلا بھیجا کہ اپنے بیٹے کی لاش لے جائے۔ دُکھیاری ماں غم سے نِڈھال ہوکر روتی ہوئی حضرت خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بارگاہِ بے کس پناہ میں حاضر ہوئی اور فریادکرنے لگی : آہ! میراسَہارا چھن گیا، میرا گھر اُجڑ گیا، میرا ایک ہی بیٹا تھا ،حاکمِ نے اُسے بے قُصُور سُولی پر چڑھادیا ۔ یہ سن کرآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جلال


 



[1]  خوفناک جادوگر،ص۲۵