Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاس بِشَارت کے بعد ہند روانہ ہوئے اورسَمَرقند، بُخارا، عُرُوسُ البِلادبغداد شریف،نىشاپور، تَـبْریز،اوش،اَصْفَہَان،سَبْزوار،خُرَاسَان، خِرقان، اِسْتَر آباد، بَلْخ اور غزنی وغیرہ سے ہوتے ہوئے ہند کے شہر اَجمیر شریف (صُوبہ راجستھان ) پہنچے۔اس پُورے سفر میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے سینکڑوں اَوْلیاءُاللہ اور اَ کَابِرِ یْنِ اُمَّت سے ملاقات کى۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبغدادِمُعلّٰی میں حضرت سَىِّدُنا غوثِ اَعْظَم مُـحْیِ الدِّین سَیِّدعَبْدُالقادِرجیلانیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کى خِدمت میں حاضر ہوئے اور پانچ (5) ماہ تک بارگاہِ غَوثیہ سےبھی اِکْتِسَابِ فیض کیا۔تَـبْریز میں شىخ بدرُالدّین ابُوسَعِىْدتَبْریزِی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی   کی بارگاہ سے علْم کی مِیْراث حاصِل کی۔ اَصْفَہَان میں شىخ محمود اَصْفَہَانى رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس حاضِر ہوئےاور خِرقَان مىں شىخ ابُوسَعِىْد ابُوالْخَىراور خواجہ ابُوالْحَسَن خِرقانى رَحِمَہُمَا اللہُ تَعَالٰی کے مزارات پرحاضری دی۔اِسْتَرآباد میں حضرت علّامہ شىخ ناصِرُ الدّىن اِسْتَرآبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی سے کسبِ فىض کىا۔ ہرات  میں شَىْخُ الاسلام امام عبدُاللہ اَنْصَارى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْبَارِی کے مَزار کى زىارت کى اور بَلْخ میں شىخ احمد خَضْرَوَىْہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکى خانقاہ مىں قِىام فرماىا۔ ([1])

داتا کے مزار پرخواجہ کی حاضری

اسی سفر میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے حضرتِ داتا گنج بخش سَیِّدعلی ہَجْویْرِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیکے مزارِاَقدس پرنہ صرف حاضری دی بلکہ 40 دن مُرَاقَبَہ بھی کیااورحضرتِ سَیِّدُناداتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا خُصُوصی فیض حاصل کیا۔([2]) مزارِ پُر اَنْوار سے رُخْصَت ہوتے وقت داتا گنج بخشرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی عظمت و فیضان کا بیان اس شعر کے ذریعے کیا۔

گنج بخش فیضِ عالم مَظْہَرِ نُورِ خُدَا         ناقِصاں را پِیْرِ کَامِل کَامِلاں را رَہْنُما


 

 



[1] اللہ کے خاص بندےعبدہ،ص ۵۱۰، ۵۱۱ملخصاً

[2] مرآۃ الاسرار ص۵۹۸،ملخصاً