Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

یعنی گنج بخش داتا علی ہَجْویرِی  عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  کا فیض سارے عالَم پر جاری ہے اور آپ نُورِخُدا کے مظہر ہیں، آپ کا مقام یہ ہے کہ راہِ طریقت میں جو ناقص ہیں ان کے لیے پیرِکامل اور جو خود پیرِ کامل ہیں، ان کے لیے بھی راہنُما ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر اللہ والوں کے حالاتِ زندگی کا مُشَاہَدَہ کیا جائے  تو یہی بات سامنے آتی ہے کہ ان کی زندگی کے معمولات اور روزمَرّہ کی عادات ،احکاماتِ رَبِّ ذُو الْجَلال اور سنّتِ رسولِ بے مثال کے عَین مُطابِق ہوتی ہیں ۔ خواجہ غریب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ساری زندگی اِسی کا مظہر ہے۔ آیئے آپ کی چند عاداتِ مبارکہ کے بارے میں سنتے ہیں:

تلاوتِ قرآن اور شب بیداری

حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا مَعْمُول تھاکہ ساری ساری رات عبادتِ الٰہی میں مصروف رہتے، حتّٰی کہ عشاء کے وُضُوسے نمازِفجر ادا کرتے اور تلاوتِ قرآن  سے  اس قدرشغف تھا کہ دن میں دوقرآنِ پاک  ختم  فرمالیتے،دورانِ سفر بھی قرآن پاک کی تِلاوت جاری رہتی ۔([1])

کم کھانے کی عادت

دیگر بُزرگانِ دِین  اور اولیائے کاملین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کی طرح آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبھی زیادہ سے زیادہ عبادتِ الٰہی بَجَالانے کی خاطِر بہت ہی کم کھانا تَناوُل فرماتےتاکہ کھانے کی کَثْرَت کی وجہ سے سُستی،نیندیا غُنُودگی عبادت میں رُکاوٹ کا باعث نہ بنے ،چنانچہ آپ کے بارے میں منقول ہے کہ سات(7) روز بعد دو ڈھائی تولہ وزن کے برابر روٹی پانی میں بِھگو کر کھایاکرتے۔([2])


 

 



[1] مرآۃ الاسرار، ص۵۹۵،بتغیر

[2] مرآۃ الاسرار،ص۵۹۵بتغیر