Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

میں آگئے اورفرمایا: مجھے اس کی لاش کے پاس لے چلو۔جونہی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لاش کے قریب پہنچے تو اشارہ کرکے فرمایا: اے مقتول! اگر حاکمِ وقت نے تجھے بے قُصُور سُولی دی ہے، تو اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے حکم سے اُٹھ کھڑا ہو۔ لاش میں فوراً حرکت پیدا ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ شخص زندہ ہو کر کھڑا ہوگیا۔([1])

(2)عذابِ قبر سے رِہائی

حضرتِ سَیِّدُنا بَـخْتْیار کاکِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِی فرماتے ہیں:حضرتِ سَیِّدُنا خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اپنے ایک مُرید کے جَنازے میں تشریف لے گئے، نَمازِ جَنازہ پڑھا کراپنے دسْتِ مُبارَک سے قَبْر میں اُتارا۔ تدفین کے بعدایک ایک کرکے سب لوگ چلے گئے،  مگرحُضور خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ قَبْر کے پاس  تشریف فرما رہے۔اچانک آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ غمگین ہوگئے۔ کچھ دیر کے بعد آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی زَبان پر اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ جاری ہوا اور آپ مطمئن ہوگئے۔ میرے اِسْتِفْسَار پر فرمایا:اس کے پاس عذاب کے فرشتے آگئے تھے، جس کی وجہ سے میں پریشان ہوگیا،اتنے میں میرے مُرشِدِ ِگرامی حضرتِ سیِّدُنا خواجہ عثمان ہاروَنی  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی تشریف لائے اور فِرِشتوں سےکہا: یہ بندہ میرے مُرید مُعِیْنُ الدّین  کا مُرید ہے، اس کو چھوڑ دو۔ فِرِشتوں نے کہا:یہ بَہُت ہی گنہگار شخص تھا۔یکایک  غَیْب سے آواز آئی: اے فِرِشتو! ہم نے عثمان ہاروَنی کے صدقے مُعِیْنُ الدّین چِشْتِی کے مُرید کو بَخْش دیا۔([2])

(3)چھاگل میں تالاب

    حُضور خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے چند مُرید ایک بار اَجمیر شریف کے مشہور تالاب اَنا


 



[1] خوفناک جادوگر،ص۱۶بتغیر

[2] خوفناک جادوگر،ص۸ بتغیر قلیل