Book Name:Faizan e Ghareeb Nawaz

رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ برہم نہ ہوتےبلکہ ا س وقت بھی حُسْنِ اَخلاق اور خَنْدہ پیشانی  کا مُظَاہَرہ کرتے ہوئے صَبْر کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیتے  اورایسامعلوم ہوتا کہ  آپ نے اس کی نازَیبا باتیں سُنی ہی نہ ہو ں۔ ([1])

خوفِ خدا

حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہپر خَوفِ خُدا اس قدر غالب تھا کہ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہمیشہ خَشِیَّتِ الٰہی سے کانپتے اور گریہ وزاری کرتے،خَلْقِ خُدا کو خَوْفِ خُدا کی تلقین کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کرتے: اے لوگو!اگر تم زیرِخاک سوئے ہوئے لوگوں کا حال جان لو تو مارے خوف کے کھڑے کھڑے پِگھل جاؤ ۔ ([2])

قبر محبوب کے جلووں سے بسا دے مالک        یہ کرم کر دے تو میں شاد رہوں گا یا ربّ!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پردہ پوشی

حضرت خواجہ قُطْب الدّین  بَـخْتْیار کاکِی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْکافی  اپنے پیرو مُرشد حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی صِفات (خوبیاں )بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں کئی برس تک خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمتِ اقدس میں حاضر رہا،لیکن کبھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی زبانِ اقدس سے کسی کا راز فاش ہوتے نہیں  دیکھا، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکبھی کسی مُسلمان کا بھید  (راز) نہ کھولتے ۔([3])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!کسی مسلمان بھائی کا بھیدنہ کھولنا اور اس کی پردہ پوشی کرنا،اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک بہت زیادہ محبوب عمل ہے ۔ چنانچہ،


 

 



[1] حضرت خواجہ غریب نواز حیات وتعلیمات، ص۳۹ ،بتغیر

[2] معین الارواح، ص ۱۸۵ملخصاً

[3] حضرت خواجہ غریب نواز حیات وتعلیمات، ص۴۱ملخصاً