Book Name:Zaban ka Qufle Madina

ترجَمۂ کنز الایمان:کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک مُحافظ تیار نہ بیٹھا ہو (پ ۲۶ سورۃ ق آیت۱۸)اورمیدانِ محشر کے وَحشت ناک ماحول میں اپنے مُتعلِّقین ومُحبین کے سامنے ہر ایک نےاس نامۂ اعمال کو پڑھ کربھی سُناناہوگا۔ جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے ۔

وَ نُخْرِ جُ لَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ كِتٰبًا یَّلْقٰىهُ مَنْشُوْرًا(۱۳)اِقْرَاْ كِتٰبَكَؕ-كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ(۱۴)

ترجَمۂ کنز الایمان:”اور اس کے لئے قیامت کے دن ایک نَوِشْتہ نکالیں گے جسے کُھلا ہوا پائے گا،فرمایا جائے گا کہ اپنا نامہ پڑھ آج تو خود ہی اپنا حساب کرنے کو بہت ہے (پارہ 15 سورۃ بنی اسرائیل آیت نمبر 13،14)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!روزِ محشر کی رُسوائی سے خود کو بچانے کیلئے ہمیں اپنی زبان کی حفاظت کرنی ہے،فُضول گفتگو سے  بچنے کیلئے ایسی صُحبت بھی چھوڑنی  ہے  جہاں  زبان کو قابو میں رکھنا دُشوار ہو کیونکہ  جب زَبان چلتی ہے تو جھوٹ، غیبت، چُغْلی ،فُحُش گوئی ، تُہمت اورنہ جانے کیسی کیسی برائیوں  کی مُرتکب ہوجاتی ہے۔لہٰذا عافیّت اسی میں ہے کہ اپنی زَبان کی حفاظت کی جائے ۔

حضرت ِ سَیِّدُناعبدُاللہ بن مسعودرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں:’’اللہ عَزَّ وَ جَلَّ کی قسم!زمین پر زبان سے زِیادہ قیدی بنانے کے لائق کوئی شے نہیں۔‘‘(الترغیب والترہیب ، کتاب الادب ، رقم :۱۳، ج۳،ص۳۳۷)