ایک واقعہ اورایک معجزہ

 لکڑی کیسے روشن ہوئی؟

* مولانا محمد ارشد اسلم عطاری مدنی

ماہنامہ فیضان مدینہ دسمبر2021

صُہیب نے منہ سے چادر ہٹاتے ہوئے کہا : اوہ ہو! بھائی جان! لائٹ آف کرنے کے ساتھ آپ نے فین بھی بند کردیا۔ خُبیب نے کہا : ارے! میں نے تو کچھ بھی نہیں کیا۔ تم سوجاؤ!

صُہیب نے پوچھا : تو پھرلائٹ اور فین کس نے بند کیا ہے؟ خُبیب نے کہا : شاید کوئی خرابی ہوگئی ہے۔

داداجان موبائل کی ٹارچ جلاتے ہوئے کمرے میں انٹر ہوئے تو دوسری طرف سے اُمِّ حبیبہ بھی ساتھ ساتھ آگئی۔ صُہیب نے کہا : دادا جان! یہ گھر کی لائٹ کو کیا ہوگیا؟ داداجان نے کہا : بیٹا! لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پورے ایریا کی لائٹ چلی گئی۔

اُمِّ حبیبہ نے پریشان ہوتے ہوئےکہا : داداجان!لائٹ کو بھی ابھی جانا تھا! دادا جان کچھ کہتے ان سے پہلے خُبیب بولا : دادا جان یہ لوڈشیڈنگ کیوں ہوتی ہے؟ دادا جان نے کہا : بیٹا! ہمارے ملک میں بجلی استعمال زیادہ ہوتی ہے اور بنتی کم ہے ، اس وجہ سے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ اللہ پاک نے چاہا تو ایک دن ہمارے ملک سے لوڈشیڈنگ بالکل ختم ہوجائے گی۔

دادا جان نے کہا : ہمیں بجلی استعمال کرنے میں بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہئے۔ خُبیب نے کہا : دادا جان! آپ ہمیں بتادیجئے کہ کیا کیا احتیاط کرنی چاہئیں؟داداجان بولے :

(1)اگر ایک لائٹ سے ضرورت پوری ہو رہی ہو تو دوسری لائٹ آن نہ کیجئے ۔

(2)بِلا ضرورت الگ الگ کمروں کے بجائے ایک ہی کمرے میں بیٹھئے اور باہر جاتے وقت لائٹ اور فین بند کردیجئے۔

(3)جتنا پانی کا استعمال ہو اتنا ہی کیجئے ، موٹر زیادہ چلے گی تو بجلی بھی زیادہ خرچ ہوگی۔

(4)فریج کا دروازہ بار بار کھولنے سے اس کی کولنگ میں کمی آتی اور بجلی زیادہ خَرْچ ہوتی ہے۔

(5)جب تک پنکھے سے گُزارا ہوسکتا ہو ، A.Cنہ چلائیے۔

صُہیب نے لیٹے لیٹے ہی کہا : بھائی جان مجھے پیاس لگ رہی ہے پانی لادیجئے ، خُبیب نے ڈرتے ہوئے کہا : وہ۔ ۔ ۔ اندھیرا !! داداجان نے کہا : میرا موبائل لے جاؤ اور اس کی لائٹ میں پانی کی بوتل اور گلاس لے آؤ تاکہ سب ہی پی لیں پھر میں آپ کو ایک معجزہ سناؤں گا۔ معجزے کا نام سنتے ہی صُہیب کی آنکھوں سے نیند غائب ہی ہوگئی اوروہ اُٹھ کے بیٹھ گیا ۔

جب سب بالکل فری ہوگئے تو داداجان نے کہا :

ایک صحابی  رضی اللہُ عنہ  نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے ساتھ عشا کی نماز پڑھی اور آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ گھر چلے گئے۔ کچھ دیر بعدموسم آہستہ آہستہ بارش ہونے والاہونے لگااور آسمان پر ہر طرف سے کالے بادل آگئے جس کی وجہ سے اور بھی زیادہ اندھیرا محسوس ہونے لگا۔

اب ان صحابی کو گھر بھی جانا تھا۔ رات پہلے سے زیادہ کالی ہوگئی تھی ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا اب کریں بھی تو کیا کریں۔ پہلے زمانے میں نہ تو لائٹ تھی اورنہ ہی ٹارچ۔

جب وہ صحابی  رضی اللہُ عنہ  گھر جانے لگے تو آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے انہیں ایک لکڑی دی اور فرمایا : تم ڈرے بغیر اپنے گھر جاؤ! یہ لکڑی تمہارے ہاتھ میں ایسے روشن ہوجائے گی کہ دس دس لوگ آگے پیچھے اس کی روشنی میں چل سکیں گے۔ اور جب تم گھر پہنچوگے تو ایک کالی چیز کو دیکھو گے اس کو مارکر گھر سے نکال دینا۔

صُہیب نے کہا : دادا جان! کیا سچ مُچ لکڑی روشن ہوگئی تھی ؟ داداجان نے جواب دیا : ہمارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے جس چیز کے بارے میں جیسا کہہ دیا وہ پھر ایسا ہی کرتی تھی۔ آپ نے چاند اور سورج والے معجزے میں بھی سُنا تھا کہ کس طرح انہوں نے بات مانی تھی۔

داداجان نے کہا : اچھا! آگے تو سنو پھر کیا ہوا۔

وہ صحابی آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کےگھر سے نکلے تو لکڑی خود بخود روشن ہوگئی جیسے ٹیوب لائٹ ہو اور جیسا ہمارے پیارے نبی نے کہاتھا ویسا ہی ہوا کہ اس سے اتنی روشنی ہو گئی کہ آگے پیچھے دس دس لوگ چل سکیں ۔

لکڑی سے نکلنے والی روشنی میں وہ صحابی اپنے گھر آسانی سے پہنچ گئے ، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے یہ بھی بتایا تھاکہ گھر میں کالی چیز ہوگی۔ سچ میں کالی چیز موجود تھی انہوں نے اسے مارکر گھر سے نکال دیا۔ (مسند احمد ، 4 / 131 ، حدیث : 11624)

خُبیب بولا : دادا جان! ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو کیسے معلوم ہوا کہ گھر میں کالی چیز ہوگی؟ داداجان نے مسکراتے ہوئے کہا : بیٹا خُبیب! اللہ پاک نے ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو قیامت تک آنے والی ہرہر چیز کے بارے میں بتادیا ، اس لئے ہمارے نبی Past (ماضی) اور Future (مستقبل) کی باتیں بتادیا کرتے تھے۔ یہ تو کچھ بھی نہیں ہے خبیب بیٹا! ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  تو وہ بات بھی جان لیا کرتے تھے جو ابھی دل میں ہوتی تھی۔

اُمِّ حبیبہ نے کہا : دادا جان! لائٹ توہے نہیں ، آپ Past یا Future والا کوئی واقعہ ہی سنادیجئے۔ دادا جان واقعہ سوچ ہی رہے تھے کہ لائٹ آگئی۔ داداجان نے کہا : بچّو! اب آپ لوگ سوجاؤ ، اللہ پاک نے چاہا تو میں بعد میں سنادوں گا۔ یہ کہہ کر داداجان اپنے کمرے میں چلے گئے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ذمہ دار شعبہ بچوں کی دنیا (چلڈرنزلٹریچر) المدینۃ المدعلمیہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code