ایک واقعہ ایک معجزہ

لُعاب کون سی دوائی ہے ؟

* مولانا محمد ارشد اسلم عطاری مدنی

ماہنامہ جنوری2022

خُبیب اور صُہیب کبھی کبھی داداجان کے ساتھ پارک جاتے تھے ، داداجان پارک میں تھوڑی دیر چلتےپھر بینچ پر بیٹھ جاتے اوریہ دونوں بھائی کھیل کود کرتے رہتے۔

ایک باردونوں داداجان کا ہاتھ پکڑے گھر جارہے تھے ، راستے میں دادا جان نے کہا : کیا ہوا صہیب؟تم بار بار تھوک کیوں پھینک رہے ہو؟ اوروہ بھی قبلے کی طرف !

صہیب نے حیرت سے کہا : “ قِبْلَہ! “ دادا جان! یہ قبلہ کیا ہوتا ہے؟گھر پہنچ کر بتاتا ہوں! پہلے یہ بتاؤ تم باربار کیوں تھوک رہے ہو؟ اس نے کہا : ایسے ہی! داداجان نے سمجھایا : بلاوجہ ایسا کرنا تو بُری بات ہے ، آپ تو اچّھے بچّے ہونا! اوراچھے بچّے برا کام نہیں کرتے۔

گھر پہنچے تو اُمِّ حبیبہ نے داداجان کو پانی پلایا ، صہیب نے کہا : داداجان!اب بتائیے یہ قبلہ کیا ہوتاہے؟داداجان نے بچّوں کو سمجھاتے ہوئے کہا : خانۂ کعبہ کو قبلہ کہتے ہیں کیونکہ ہم خانۂ کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں۔ خُبیب نے ایک دَم سے کہا : تبھی وہ پنجاب والے انکل آپ سے پوچھ رہے تھے کہ قبلہ کس طرف ہے ؟

خُبیب نے پوچھا : کیا قبلے کی طرف تھوکنا منع ہے؟جی بیٹا! منع ہے۔ ہمیں خانۂ کعبہ کا بہت زیاد ہ ادب کرنا چاہئے ، نہ اس کی طرف پاؤں کرکے لیٹنا چاہئے اور نہ ہی اس کی طرف تھوکنا چاہئے۔

اُمِّ حبیبہ نے کہا : اچھا دادا جان! یہ بتائیے کہ ہمارے منہ میں تھوک کیوں آتا ہے؟ داداجان نے کہا : تھوک بھی کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ خبیب اور اُمِّ حبیبہ نے حیرت سے کہا : ہیں!!وہ کیسے داداجان؟ داداجان نے کہا : میں تم لوگوں کو اس کے فائدے بتاتا ہوں سنو!

(1)ہمارے منہ میں تھوک دانتوں کو مضبوط کرتا ہے (2)منہ میں موجود جراثیم کو مارتا ہے (3)منہ کو خشک ہونے سے بچاتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بولنے اور کھانے پینے میں مشکل نہیں ہوتی (4)یہ کھانے کو ہضم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ یادرکھوبچّو!جتنا ہم کھانے کو چباتے ہیں اتنا ہی تھوک بنتا ہے ، اسی لئے کھانے کو اچھی طرح چباکر کھانا چاہئے ۔

صُہیب نے کہا : او ہو !داداجان!آج تومیں نے اپنا بہت سارا  تھوک ضائع کردیا ، اب میں کیا کروں؟ صُہیب کی بات سُن کر سب ہنسنے لگ گئے۔

اُمِّ حبیبہ بولی : داداجان! کل آپ نے کہا تھا کہ ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا ایک معجزہ سناؤں گا۔

داداجان نے کہا : ٹھیک ہے تو سنو!

ایک بار کافروں نے مسلمانوں پر حملہ کردیا ، جس کی وجہ سے ایک صحابی حضرت مُعَاذ بِنْ عَفْرَاء  رضی اللہُ عنہ  کاہاتھ کٹ گیا ، پورا ہاتھ۔ تینوں بچّوں نے افسوس کرتے ہوئے کہا : پھر! پھر کیا ہوا دادا جان؟

دادا جان نے کہا : صحابی بہت ہمت والے ہوتے ہیں۔ وہ صحابی ایک ہاتھ سے دشمنوں سے لڑتے رہے۔ جب لڑائی ختم ہوئی تو انہوں نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے پاس آگئے۔ اللہ پاک کے آخری نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ان کے ہاتھ پر اپنا مبارک لُعاب لگایا اور اُسے جو ڑ دیا۔ (مدارج النبوۃ ، 2 / 87)

صُہیب نے کہا : داداجان! یہ لُعاب کون سی دوائی ہے؟؟

دادا جان نے مسکراتے ہوئے کہا : اللہ پاک کے آخری نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کےمبارک تھوک کو ادب کی وجہ سے لُعاب کہتے ہیں۔ ہمارے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے پیارے لُعاب کی برکت سے بڑی بڑی بیماریاں اورمشکلیں دور ہوئیں۔

 یاد رکھو بچّو!اللہ پاک کے نبیوں کا بہت ادب کرناچاہئے ، جب ان کی کسی بھی چیزکا نام لیا جائے تو ادب والے الفاظ بولنے چاہئیں۔ جیسے : پیارے ہاتھ ، مسواک شریف۔ اسی طرح آپ کی چپل کو نعلین مبارک کہتے ہیں۔

اُمِّ حبیبہ نے کہا : داداجان ! آج تو بہت مزہ آیا۔

داداجان نے کہا : ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ   صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے سارے معجزے ہی کمال کے ہیں۔

صہیب نے کہا : توپھر ایک معجزہ اور سنائیے ، داداجان نے ہنستے ہوئے کہا : مغرب کا وقت ہونے والا ہے اب پھر کسی دن سہی۔ اِن شآءَ اللہ

چلوآؤبچّو! ہم نماز پڑھنے مسجد چلتے ہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدیہ ، ذمہ دار شعبہ بچوں کی دنیا(چلڈرنز لٹریچر) المدینۃ العلمیہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code