Maut Ka Aakhri Qasid

Book Name:Maut Ka Aakhri Qasid

دی تھی جس میں سمجھ لیتا جسے سمجھنا ہوتا اور ڈر سنانے والا  تمہارے پاس تشریف لایا تھا۔

صحابئ رسول، سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِیْن  حضرت عبد اللہ بن عبّاس   رَضِیَ اللہ عنہ ما   فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ میں نَذِیْر (یعنی ڈر سنانے والے) سے مراد بڑھاپا ہے۔([1]) روایت ہے:جب ایک بال سفید ہوتا ہے تو دوسرے بالوں کو کہتا ہے: تیار ہو جاؤ! بےشک موت قریب ہے۔([2])

بڑھاپا موت کے گھاٹ اُتار دیتا ہے

حضورِ اکرم ،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّمنے فرمایا:ابنِ آدم کی مثال یہ ہے کہ اس کے آس پاس 99 موتیں منڈلاتی رہتی ہیں، اگر ان سے بچ جائے تو بڑھاپے کوپہنچ جاتا ہے حتی کہ موت کے گھاٹ اُتر جاتا ہے ۔([3])

مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں:  یعنی انسان کے لئے اسبابِ موت بے شمار(Countless) ہیں،ہر گھڑی موت سر پر کھڑی ہے لیکن اگر اللہ پاک کے حکم سے ان سب سے بچ گیا تو آخر بڑھاپا تو آئے گا ہی جس کے بعد موت یقینی (Confirm)ہے۔([4])  


 

 



[1]... تفسیر درِ منثور،پارہ:22 ،سورۂ فاطر،زیرِ آیت :37 ،جلد:7 ،صفحہ:32۔

[2]... تفسیر خازن،پارہ:22،سورۂ فاطر،زیرِ آیت:37،جلد:3 ،صفحہ:458۔

[3]... ترمذی،کتاب:القدر،صفحہ:519 ،حدیث:2150۔

[4]... مرآۃ المناجیح،جلد:2،صفحہ:424۔