Book Name:Iman Ke Dako
اللّٰهُ بِاَمْرِهٖؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۱۰۹)(پارہ:1، سورۂ بقرہ:109)
صَدَقَ اللہ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اہل کتاب میں سے بہت سے لوگو ں نے اس کے بعد کہ ان پر حق خوب ظاہر ہوچکا ہے اپنے دلی حسد کی وجہ سے یہ چاہا کہ کاش وہ تمہیں ایمان کے بعد کُفْر کی طرف پھیردیں ۔ تو تم (انہیں )چھوڑدو اور (ان سے) درگزر کرتے رہو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 1، سُورۂ بقرہ، آیت: 109 سننے کی سَعَادت حاصِل کی، اِس آیت کریمہ میں ہم اَہْلِ اِیْمان کے لیے ایک بہت بڑے خطرے کو ہائی لائٹ(Highlight) کیا گیا اور اِس سے بچنے کا طریقہ بھی اِرْشاد ہوا ہے۔ وہ خطرہ کیا ہے؟ اُس سے بچنے کا طریقہ کیا ہے؟ آئیے! آیتِ کریمہ سنتے اور سمجھتے ہیں:
اللہ پاک نے فرمایا:
وَدَّ كَثِیْرٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ (پارہ:1، سورۂ بقرہ:109)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اَہْلِ کتاب میں سے بہت سے لوگو ں نے چاہا۔
بہت گہری محبّت کو مَوَدَّت کہتے ہیں، اِسی سے بنا: وَدَّ۔ محبّت جو ہے بعض دفعہ صِرْف دِل کے احساس اور جذبات تک بھی رہتی ہے مگر مَوَدَّت میں پریکٹیکل(Practical) پایا جاتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ بہت سارے اَہْلِ کتاب شدید چاہت رکھتے ہیں، ساتھ ہی عملی