Book Name:Iman Ke Dako
بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:
(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)
مسئلہ: سجدے میں جاتے اور اُٹھتے ہوئے کپڑا سمیٹنا مکروہِ تحریمی ہے۔
وضاحت: یہ عوام میں پائی جانے والی ایک عام غلطی ہے *عموماً لوگ سجدے میں جاتے یا اُٹھتے وقت شلوار اُوپر کو کھینچتے ہیں یا قمیص کا دامن اُٹھا لیتے ہیں، ایسا کرنا مکروہِ تحریمی یعنی ناجائز و گُنَاہ ہے اور ایسی صُورت میں نماز دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ بخاری شریف میں ہے، رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ لَا نَکُفَّ ثَوْبًا ہم کپڑا نہ سمیٹیں۔([1])*ہاں البتہ! رکوع سے اٹھنے کے بعد یا سجدہ سے قیام کی طرف آنے کے بعد کپڑا جسم سے چپک جائے تو اسےعملِ قلیل کے ذریعہ چھڑانے میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ عمل ایک ہاتھ سے بآسانی ہوسکتا ہے لہٰذا بِلاضَرورت اس میں دونوں ہاتھوں کا استعمال مکروہِ تنزیہی ہوگا۔([2])اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد