Iman Ke Dako

Book Name:Iman Ke Dako

رنگ ہی نہیں آنا تو اسے لگانے کا کیا فائدہ...؟ یونہی جب اللہ پاک نے صاف صاف فرما دیا:

وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْه (پارہ:3، سورۂ آل عمران:85)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور جو کوئی اِسْلام کے علاوہ کوئی اوردین چاہے گا تو وہ اس سے ہرگز قبول نہ کیا جائے گا ۔

یعنی اِسْلام سے ہٹ کر کسی دِین، کسی مذہب، کسی بات، کسی نظریے، کسی فلسفے کی جب کوئی وَیْلِیُو(Value) ہی نہیں ہے، جب وہ آخرت میں قبول ہی نہیں ہے، نَجات دے ہی نہیں سکتا تو اس دِین، مذہب، نظریے کو اپنانے کا کیا فائدہ...؟ اِسْلام سے ہٹ کر چاہے ہزاروں حَسِیْن ملیں، ہم نے یار بدلنا ہی نہیں ہے، یعنی ہم نے کوئی اور بات نہ سننی ہے، نہ ہی اس کی طرف مائِل ہونا ہے۔ صِرْف اِسْلام...!! بَس! بات ختم۔

بہترین آدمی کون...؟

بخاری شریف میں حدیث ہے، رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا:

يُوشِكُ اَنْ يَّكُونَ خَيْرَ مَالِ الْمُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الجِبَالِ وَمَوَاقِعَ القَطْرِ، يَفِرُّ بِدِيْنِهِ مِّنَ الْفِتَنِ([1])

ترجمہ: عنقریب ایک وقت آئے گا، مسلمان کا سب سے بہترین مال بکریاں ہوں گی، یُوں کہ وہ بکریوں کو لے کر پہاڑوں کی طرف نکل جائے یا پانی کی جگہوں پر لے جائے، تاکہ اپنے دین کو فتنوں سے بچا سکے۔

ہمارے ہاں لوگ بحثوں میں بہت پڑتے ہیں، یہ لگتا ہے کہ بس کسی نے بات کی ہے تو


 

 



[1]...بخاری، کتاب الفتن، باب التعرب فی الفتنہ، صفحہ:1723، حدیث:7088۔