Book Name:Iman Ke Dako
هَبَآءً مَّنْثُوْرًا(۲۳)
عَمَل کیا ہو گا ہم اُس کی طرف قصد کر کے باریک غبار کے بکھرے ہوئے ذروں کی طرح بنا دیں گے، جو رَوشندان کی دُھوپ میں نظر آتے ہیں۔
یعنی وہ لوگ جنہیں اِیْمان مُیسَّر نہیں، وہ غیر مسلم اُنہوں نے دُنیا میں جتنے بھی بظاہِر اچھے کام کیے ہوں گے، مثلاً *صدقہ دیا *صلہ رحمی کی *مہمان نوازی کی *یتیموں کی دیکھ بھال کی، ان کے یہ جو سارے اچھے اَعْمال ہیں، انہیں روزے قیامت یُوں بےوقعت بنا دیا جائے گا، جیسے غُبار کے بکھرے ہوئے باریک باریک ذَرّے محض بیکار ہوتے ہیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ اِیْمان کی اہمیت ہے۔ فرق دیکھیے! ایک طرف غیر مسلم ہے، وہ کروڑوں روپے یتیموں، غریبوں پر خرچ کرتا ہے، اِس کے مُتَعلِّق فرمایا: چونکہ اِیْمان نہیں رکھتا لہٰذا اِس کے یہ کروڑوں روپے بالکل بےکار ہیں۔ دوسری طرف اِیْمان والے کی شان دیکھیے! حدیثِ پاک میں فرمایا: بندۂ مؤمن راہِ خُدا میں ایک کھجور صدقہ کرے، اللہ پاک اُس صدقے کو بڑھاتا ہے، بڑھاتا ہے، اتنا بڑھاتا ہے کہ روزِ قیامت جب بندہ اپنی دِی ہوئی کھجور کو دیکھے گا تو وہ پہاڑ برابر ہو چکی ہو گی۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے اِیْمان کی اہمیت...!!
مُلْحدِیْن کے ایک اعتراض کا جواب
پیارے اسلامی بھائیو! یہاں آ کر مُلْحِدِیْن(Atheists) اور دِین بیزار قسم کے جو لوگ ہیں وہ اعتراض کرتے ہیں کہ یہ کیسا اِنْصاف ہوا؛ ایک شخص نے کروڑوں خرچ کیے، صِرْف