Book Name:Iman Ke Dako
اِیمان نہیں رکھتا تھا تو جہنّم کا حقدار... اور جو کلمہ پڑھ لے، وہ کچھ نہ کر کے بھی جنّت کا حقدار ہو گیا؟
پہلی بات تو یہ یاد رکھیے! کہ مسلمان ہونا کوئی آسان بات نہیں ہے۔
یہ شہادت گہِ اُلْفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا
یہ دُنیا مؤمن کے لیے قید خانہ ہے، غیر مسلم کے لیے جنّت ہے۔([1]) مسلمان ہونے کا مطلب یہ ہے کہ بندہ خُود اپنی مرضِی سے اتنی بڑی دُنیا کو اپنے لیے قید خانہ بنالے۔ تو یہ اتنی آسان بات نہیں ہے۔
دوسرے نمبر پر دیکھیے! یہ بڑی آسان بات ہے، ایک ہے بنجر زمین ، ایک ہے زرخیز زمین۔ آپ بنجر زمین پر پُوری کی پُوری نہر بہا دیں، وہاں کچھ نہیں اُگ سکے گا، کیوں؟ اس لیے کہ وہ زمین بنجر ہے۔ دوسری طرف زمین زرخیز ہو، آپ اس پر تھوڑا سا پانی بھی بہائیں تو پُھول کھل جاتے ہیں۔ گھروں میں گملے تو بہت ساروں نے رکھے ہوں گے۔ کتنا پانی ڈالتے ہیں؟ گلاس، 2گلاس، جگ، 2جگ۔ بَس اتنے سے پانی ہی سے وہاں پھول کھلے رہتے ہیں۔ اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ الْبَلَدُ الطَّیِّبُ یَخْرُ جُ نَبَاتُهٗ بِاِذْنِ رَبِّهٖۚ-وَ الَّذِیْ خَبُثَ لَا یَخْرُ جُ اِلَّا نَكِدًاؕ- (پارہ:8، سورۂ اعراف:58)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور جو اچھی زمین ہوتی ہے اس کا سبزہ تو اپنے ربّ کے حکم سے نکل آتا ہے اور جو خراب ہو اس کا سبزہ بڑی مشکل سے تھوڑا سا نکلتا ہے۔
[1]...زہد لامام احمد بن حنبل، زھد النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ، صفحہ:47، حدیث:152 ۔