Book Name:Iman Ke Dako
طور پر اس کی باقاعِدَہ کوششیں بھی جاری رکھتے ہیں۔
کس بات کی خواہش رکھتے اور کوشش کرتے ہیں؟ فرمایا:
لَوْ یَرُدُّوْنَكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ اِیْمَانِكُمْ كُفَّارًا (پارہ:1، سورۂ بقرہ:109)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:کہ کاش وہ تمہیں ایمان کے بعد کفر کی طرف پھیردیں ۔
یہ ہے خطرہ...!! اَہْلِ کتاب شدید چاہت بھی رکھتے ہیں، اِس کی بھرپُور کوشش بھی کرتے ہیں کہ کسی طرح مسلمانوں کے دِل سے اِیْمان کھینچ لیں، انہیں پِھر سے کُفْر کی کَھائی میں دھکیل دیں۔([1]) یہ بدبخت ایسا کیوں چاہتے ہیں؟ فرمایا:
حَسَدًا مِّنْ عِنْدِ اَنْفُسِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُمُ الْحَقُّۚ (پارہ:1، سورۂ بقرہ:109)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اس کے بعد کہ اُن پر حق خوب ظاہر ہوچکا ہے ، اپنے دلی حسد کی وجہ سے
یعنی یہ جانتے خُود بھی ہیں کہ اِسْلام سچا دین ہے،([2]) اِسْلام کی روشنی پُوری طرح پھیل رہی ہے، یہ وہ چمکتا سُورج ہے، جس کا اِنْکار اَندھا بھی نہیں کر سکتا، اِس کے باوُجُود یہ دِل کے اَندھے خُود تو کلمہ نہیں پڑھتے، ساتھ ہی ساتھ مسلمانوں کو بھی جہنّم کی طرف کھینچ لینے کی بَھرپُور کوشش کرتے ہیں، کیوں؟ اس لیے کہ اِن کے دِلوں میں حَسَد کی بیماری ہے۔ یہ جلتے ہیں۔ اللہ پاک نے سُورۂ بُرُوْجِ میں فرمایا:
وَ مَا نَقَمُوْا مِنْهُمْ اِلَّاۤ اَنْ یُّؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِۙ(۸) (پارہ:30، سورۂ بروج:8)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور اُنہیں مسلمانوں کی طرف سے صرف یہی بات بُری لگی کہ وہ اُس اللہ پر ایمان لے آئے جو بہت عزت