Shan e Aal e Siddiq

Book Name:Shan e Aal e Siddiq

کرے تو کہتے ہیں: اِسے کہتے ہیں مَرْد..!!

کیا مطلب؟ کیا دُنیا میں اور کوئی مرد نہیں رہا...؟ نہیں...!! ایسا نہیں ہے۔ مُراد یہ ہوتی ہے کہ دُنیا میں مَرْد تو اور بھی بہت ہیں مگر یہ جس نے بہادری کا کام کیا، یہ بہت کمال والا مَرْد ہے ، اس میں مردانگی کے کمالات موجود ہیں۔

اب شانِ صِدّیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عنہ  سمجھیے! اللہ پاک نے ذِکْرِ صِدّیقِ اَکْبَر فرمایا، آپ کا نام نہیں لیا، آپ کے اَوْصاف ذِکْر نہ فرمائے، بلکہ فرمایا:

وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ

انسان تو میں بھی ہوں، انسان تو آپ بھی ہیں، جوبھی آدم  علیہ السَّلام  کی اولاد ہے، سبھی انسان ہیں مگر رَبِّ کائنات نے خاص موقع پر حضرت صِدّیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عنہ  کو انسان فرمایا، گویا یہ بتایا جا رہا ہے کہ انسان تو بہت ہیں مگر انسانِیّت میں درجۂ کمال تک پہنچنے والی ہستی حضرت صِدّیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عنہ  ہیں۔

رُسُل اور اَنبیا کے بعد جو افضل ہو عالَم سے

یہ    عالَم     میں    ہے    کس      کا     مرتبہ    صدیق    اکبر     کا([1])

درجۂ نبوت کے قریب ترین

ہم گھروں میں بلب(Bulb) جلاتے ہیں، ایک کونے میں بلب(Bulb) لگا کر اُسے جلائیں، روشنی پھیل جائے گی۔ مگر کیا یہ روشنی سب کو بَرَابر ملے گی؟ نہیں...!! جو بلب کے زیادہ قریب ہو، اُسے روشنی زیادہ ملتی ہے، جو جتنا دُور ہوتا جائے، روشنی بھی کم ہوتی جاتی ہے۔


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:76۔