Book Name:Shan e Aal e Siddiq
لُٹایا راہِ حق میں گھر کئی بار اس محبت سے
کہ لُٹْ لُٹْ کر حسنؔ گھر بن گیا صدیق اکبر کا([1])
ہر صحابیِ نبی! جنّتی! جنّتی! سب صحابیات بھی! جنّتی! جنّتی!
چار یارانِ نبی! جنّتی! جنّتی! حضرت صدیق بھی! جنّتی! جنّتی!
اور عمر فاروق بھی! جنّتی! جنّتی! عثمان غنی! جنّتی! جنّتی!
فاطمہ اور علی! جنّتی! جنّتی! ہیں حَسَن حُسین بھی! جنّتی! جنّتی!
اور ابو سُفیان بھی! جنّتی! جنّتی! ہیں معاویہ بھی! جنّتی! جنّتی!([2])
پیارے اسلامی بھائیو! ان 2آیات میں حضرت صِدّیقِ اَکْبَر رَضِیَ اللہُ عنہ اور آپ کی آل اَوْلاد کی وہ شانیں بیان ہوئی ہیں کہ جن کا جواب نہیں۔ ویسے تو عُلَمائے کرام نے اِس آیتِ کریمہ کی تفسیراور وضاحت پر پُوری پُوری کتابیں بھی لکھی ہیں، میں وقت کا لحاظ کرتے ہوئے 2باتیں عرض کرتا ہوں؛
(1):انسانِ کامِل حضرت صِدِّیق ہیں
اللہ پاک نے فرمایا:
وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ (پارہ:26،سورۂ اَحْقَاف:15)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور ہم نے آدمی کو حکم دیا
یہاں اِنْسان سے مراد حضرت صِدّیقِ اَکْبَر رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں۔
لِسَانِیَات (Linguistics) کا یہ قاعِدَہ ہے: اِسْمِ جنس جب فردِ واحِد کے لیے بولا جائے تو مُبَالغہ کا معنیٰ دیتا ہے۔ ہمارے ہاں بہت عام مثال ہے؛ * کوئی بہت بہادری کا کام